حسان خان
لائبریرین
کراچی: ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ اگر اسٹیبلشمنٹ اور حکومتوں کو ایم کیو ایم کا مینڈیٹ پسند نہیں تو کراچی کو پاکستان سے الگ کردیا جائے۔
لندن سے کراچی میں کارکنان اور عوام سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ کراچی کے عوام میں نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور اگر اس کو نہ روکا گیا تو اس کی آگ پورے ملک میں پھیل سکتی ہے۔ انہوں نے تحریک انصاف کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف ایم کیو ایم کے خلاف نفرت پیدا کرنے کے لئے دھاندلی کا جھوٹا پروپیگنڈا کررہی ہے، اگر ایم کیو ایم نے کراچی میں دھاندلی کی تو سونامی کا طوفان پنجاب میں کہاں ختم ہوگیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دھاندلی کا الزام لگانے والوں کے پاس کوئی ثبوت ہے تو پیش کریں ورنہ میں اپنے ساتھیوں کی مٹھی کھولنے والا ہوں جس کے بعد حالات میری گرفت سے نکل جائیں گے۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ اگر تحریک انصاف کے لوگوں کو گالی دینے آتی ہے تو گالی میں دے سکتا ہوں لیکن مجھے گالی دینے کی تربیت نہیں دی گئی۔
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد نے کہا کہ ایم کیو ایم نے پورے ملک سے انتخابات میں حصہ لیا اور یہ قابل تحسین بات ہے کہ لوگ خطرات کے باوجود ووٹ ڈالنے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو انتخابی مہم نہ چلانی دی گئی اور ہمارے ہزاروں ساتھیوں کو شہید اور معذور کیا گیا لیکن اس کے باوجود ہم اپنے جمہوری حق سے پیچھے نہیں ہٹے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے بغیر پیپلز پارٹی جمہوریت کا ایک سال بھی مکمل نہ کرسکتی۔
ربط
لندن سے کراچی میں کارکنان اور عوام سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ کراچی کے عوام میں نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور اگر اس کو نہ روکا گیا تو اس کی آگ پورے ملک میں پھیل سکتی ہے۔ انہوں نے تحریک انصاف کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف ایم کیو ایم کے خلاف نفرت پیدا کرنے کے لئے دھاندلی کا جھوٹا پروپیگنڈا کررہی ہے، اگر ایم کیو ایم نے کراچی میں دھاندلی کی تو سونامی کا طوفان پنجاب میں کہاں ختم ہوگیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دھاندلی کا الزام لگانے والوں کے پاس کوئی ثبوت ہے تو پیش کریں ورنہ میں اپنے ساتھیوں کی مٹھی کھولنے والا ہوں جس کے بعد حالات میری گرفت سے نکل جائیں گے۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ اگر تحریک انصاف کے لوگوں کو گالی دینے آتی ہے تو گالی میں دے سکتا ہوں لیکن مجھے گالی دینے کی تربیت نہیں دی گئی۔
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد نے کہا کہ ایم کیو ایم نے پورے ملک سے انتخابات میں حصہ لیا اور یہ قابل تحسین بات ہے کہ لوگ خطرات کے باوجود ووٹ ڈالنے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو انتخابی مہم نہ چلانی دی گئی اور ہمارے ہزاروں ساتھیوں کو شہید اور معذور کیا گیا لیکن اس کے باوجود ہم اپنے جمہوری حق سے پیچھے نہیں ہٹے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے بغیر پیپلز پارٹی جمہوریت کا ایک سال بھی مکمل نہ کرسکتی۔
ربط