جاسم محمد
محفلین
ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کا کابینہ سے علیحدگی کا اعلان
ویب ڈیسک اتوار 12 جنوری 2020
حکومت سے تعاون برقرار رہے گا لیکن میں وزارت میں نہیں بیٹھوں گا،خالد مقبول صدیقی
کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے وفاقی وزارت چھوڑنے کا اعلان کردیا۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ 2018 میں عام انتخابات میں جو نتائج آئے وہ ایم کیوایم مکمل طور پر تسلیم نہیں کرتی تھی، نتائج تسلیم نہ کرنے کے باوجود جمہوری عمل کو مستحکم کرنے کے لئے حمایت کی، ہم نے وعدہ کیا تھا حکومت بنانے سمیت ہر مشکل میں ساتھ دیں گے۔ جہانگیر ترین آئے تھے اور ان ہی کی موجودگی میں معاہدوں پر دستخط ہوئے۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت سے کیا گیا اپنا وعدہ پورا کیا، ہم بہت انتظار کرتے رہے کہ حکومت کی کچھ مصروفیات ہو سکتی ہے، لیکن ہمارے ایک نکتے پر بھی پیش رفت نہیں ہوئی، ہمارا حکومت سے تعاون برقرار رہے گا لیکن میرا وزارت میں بیٹھنا بہت سارے سوالات کو جنم دیتا ہے۔ میرا اب کابینہ میں بیٹھنا بے سود ہے۔
کنوینر ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ ہم نے وزارت قانون وانصاف نہیں مانگی تھی، فروغ نسیم کابینہ نہیں چھوڑ رہے، پہلے تجربے کی کمی سمجھتے رہے لیکن اب لگتا ہے سنجیدگی ہی نہیں، ان ساری چیزوں کا پیپلز پارٹی کی پیشکش سے لینا دینا نہیں،ہم حکومت سے تعاون جاری رکھیں گے۔
ویب ڈیسک اتوار 12 جنوری 2020
حکومت سے تعاون برقرار رہے گا لیکن میں وزارت میں نہیں بیٹھوں گا،خالد مقبول صدیقی
کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے وفاقی وزارت چھوڑنے کا اعلان کردیا۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ 2018 میں عام انتخابات میں جو نتائج آئے وہ ایم کیوایم مکمل طور پر تسلیم نہیں کرتی تھی، نتائج تسلیم نہ کرنے کے باوجود جمہوری عمل کو مستحکم کرنے کے لئے حمایت کی، ہم نے وعدہ کیا تھا حکومت بنانے سمیت ہر مشکل میں ساتھ دیں گے۔ جہانگیر ترین آئے تھے اور ان ہی کی موجودگی میں معاہدوں پر دستخط ہوئے۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت سے کیا گیا اپنا وعدہ پورا کیا، ہم بہت انتظار کرتے رہے کہ حکومت کی کچھ مصروفیات ہو سکتی ہے، لیکن ہمارے ایک نکتے پر بھی پیش رفت نہیں ہوئی، ہمارا حکومت سے تعاون برقرار رہے گا لیکن میرا وزارت میں بیٹھنا بہت سارے سوالات کو جنم دیتا ہے۔ میرا اب کابینہ میں بیٹھنا بے سود ہے۔
کنوینر ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ ہم نے وزارت قانون وانصاف نہیں مانگی تھی، فروغ نسیم کابینہ نہیں چھوڑ رہے، پہلے تجربے کی کمی سمجھتے رہے لیکن اب لگتا ہے سنجیدگی ہی نہیں، ان ساری چیزوں کا پیپلز پارٹی کی پیشکش سے لینا دینا نہیں،ہم حکومت سے تعاون جاری رکھیں گے۔