ایک آزاد نظم "حوالہ محبت" اصلاح کی غرض سے

نظم "حوالہِ محبت"
مجھ سے اس طرح نہ ناطہ توڑو
ہے تمہیں میری محبت کی قسم
اس محبت کی قسم جس نے جگایا راتوں
وہ محبت کہ نہ دیکھا جس نے
میرا کردار نہ تیرا دامن
بس سیاہی کے لگائے دھبے
پھول سی نرم سی نازک سی محبت کی قسم
سنگ دل سخت جگر دنیا میں
یوں اکیلا تو نہ چھوڑو مجھکو
سالھا سال کی یاری اپنی
کیا برا ہو جو ذرا اور چلے
ہے تمہیں میری محبت کی قسم
مہدی نقوی حجاز

اور ساتھ ہی ہمارے ایک ہزار پیغام مکمل ہو رہے ہیں۔ ویسے تو ہمارا ایسا کوئی ارادہ نہ تھا پر انیس الرحمن صاحب کی خاطر ہم نے آخر یہ طلسم سکوت توڑ ہی دیا سو۔۔۔ آپ کو دوہزاری منصب مبارک ہو انیس میاں۔
 
ہزارواں مراسلہ کمال کا کیا آپ نے۔۔:)
آپ کو اس شاندار کامیابی کی مبارک باد اور داد قبول کیجیے۔۔۔ :applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause::applause:
بہت شکریہ جناب پر آپ نے تو اپنا دوہزارواں مراسلہ میرے اسی دھاگے پر کیا ہے۔۔۔ بہتر ہے الگ سے دھاگہ بنا کر دھوم دھام سے منالیں۔۔:D
 
بہت شکریہ جناب پر آپ نے تو اپنا دوہزارواں مراسلہ میرے اسی دھاگے پر کیا ہے۔۔۔ بہتر ہے الگ سے دھاگہ بنا کر دھوم دھام سے منالیں۔۔:D
ارے نہیں بھائی۔ ہم تو فضول کے مراسلے بھیجنےوالوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔۔۔:D
شاید تیس یا چالیس مراسلے ایسے ہوں گے جو اردو ادب کے لیے ہوں گے، باقی سب بےکار کے ہی ہوں گے۔۔۔۔
ویسے میں اصلاح بالکل بھی نہیں کرسکتا لیکن ایک کام کردیتا ہوں۔ اساتذہ کو بلانے کا۔۔۔۔:)
استاد محترم محمد وارث ، استاد محترم الف عین
 
ارے نہیں بھائی۔ ہم تو فضول کے مراسلے بھیجنےوالوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔۔۔ :D
شاید تیس یا چالیس مراسلے ایسے ہوں گے جو اردو ادب کے لیے ہوں گے، باقی سب بےکار کے ہی ہوں گے۔۔۔ ۔
ویسے میں اصلاح بالکل بھی نہیں کرسکتا لیکن ایک کام کردیتا ہوں۔ اساتذہ کو بلانے کا۔۔۔ ۔:)
استاد محترم محمد وارث ، استاد محترم الف عین
چلیں یہ بھی ٹھیک ہے۔۔۔
 
بہت عمدہ لکھا ہے یار۔ واہ۔ کیا بات ہے مہدی۔ :khoobsurat::great::zabardast1:
شکریہ محترم۔۔۔ اب کچھ اعتراض نہیں کریں گے تو رسم وفا ٹوٹ جائے گی۔۔۔ سو اصلاح سخن میں پوسٹ کیا ہے تو تجاویز تو ہونی ہی چاہئے ہیں۔۔ ویسے بھی آزاد نظم کے بارے میری معلومات کمتر ہیں۔۔۔
 
شکریہ محترم۔۔۔ اب کچھ اعتراض نہیں کریں گے تو رسم وفا ٹوٹ جائے گی۔۔۔ سو اصلاح سخن میں پوسٹ کیا ہے تو تجاویز تو ہونی ہی چاہئے ہیں۔۔ ویسے بھی آزاد نظم کے بارے میری معلومات کمتر ہیں۔۔۔

ویسے تو صحیح ہی لگی مجھے۔ بس ایک جگہ سیاہی کے دھبے کھٹک رہا ہے۔ اس کی جگہ کچھ مزید بہتر ہوسکتا ہے شاید۔ باقی بلال بھائی دیکھو کیا کہتے ہیں۔ اس کے علاوہ استاد جی بھی۔
ویسے اصلاح سخن کم اب تو بحث و مباحث زیادہ رہتے ہیں تکنیکی نکات پر زیادہ گفتگو میں ٹائم گزرتا ہے محفل میں۔ :)
سو وفا کا تقاضہ یہی تھا کہ جو پسند آیا اظہار کر ڈالا۔

ہے تمھیں میری محبت کی قسم۔ :best:
 

الف عین

لائبریرین
مبارک ہو ہزاری دو ہزاری منصب۔۔ مہدی کو بھی اور انیس کو بھی۔
آزاد نظم میں آزادی تو ہے، لیکن افاعیل تو مقرر ہیں ہی۔ اس کے باوجود الفاظ یا افاعیل کی تعداد گھتا بڑھا کر تبدیلی زیادہ آسانی سے کی جا سکتی ہے،
اس محبت کی قسم جس نے جگایا راتوں​
میں بات مکمل نہیں ہوتی۔ شاید اس طرح بہتر ہو​
اس محبت کی قسم جس نے جگایا ہے کئی راتوں تک (مثلاً)​

بس سیاہی کے لگائے دھبے​
پھول سی نرم سی نازک سی محبت کی قسم​
سنگ دل سخت جگر دنیا میں​
یوں اکیلا تو نہ چھوڑو مجھکو​
۔۔ قسم کس بات پر کھاائی جا رہی ہے، یہ واضح نہیں۔ اس سے پہلے اور بعد کے مصرعوں میں نہ ربط ہے اور نہ کوئی قرینہ کہ بات سمجھ میں آئے۔ پھر نرم سی نازک سی پھول سی محبت ہی کیوں؟؟؟​
اگر قسم کھانی ہی ہے، اور اسی بات کی کہ میرا ساتھ نہ چھوڑو، تو اس مصرع کو بھی آخر میں لے آؤ۔​
کیا برا ہو جو ذرا اور چلے​
ہے تمہیں میری محبت کی قسم​
پھول سی نرم سی نازک سی محبت کی قسم​
اگرچہ محبت کی نزاکت کا سوال ہنوز باقیست!!​
 
Top