محمد اظہر نذیر
محفلین
سانپ میں نے سنبھال رکھے تھے
آستینون میں پال رکھے تھے
خود ہی غیروں کو اپنے گھر لا کر
اپنے سارے نکال رکھے تھے
ہم سے ہونی ہی تھی بری یارو
بڑے کم ذور ڈھال رکھے تھے
جان اپنی تھی ایک ہی لیکن
کیسے کیسے وبال رکھے تھے
ہائے مارے گئے وفاوں سے
ورنہ دھوکے مُحال رکھے تھے
مجھ پہ رحمت ہے خاص مالک کی
لوگ تو باکمال رکھے تھے
حسن اُن کا ہی بھا گیا اظہر
اں سے بڑھ کر جمال رکھے تھے
آستینون میں پال رکھے تھے
خود ہی غیروں کو اپنے گھر لا کر
اپنے سارے نکال رکھے تھے
ہم سے ہونی ہی تھی بری یارو
بڑے کم ذور ڈھال رکھے تھے
جان اپنی تھی ایک ہی لیکن
کیسے کیسے وبال رکھے تھے
ہائے مارے گئے وفاوں سے
ورنہ دھوکے مُحال رکھے تھے
مجھ پہ رحمت ہے خاص مالک کی
لوگ تو باکمال رکھے تھے
حسن اُن کا ہی بھا گیا اظہر
اں سے بڑھ کر جمال رکھے تھے