حسیب احمد حسیب
محفلین
ایک اور سانحہ ... !
میرے نانا کا گھر علامہ اقبال ٹاؤ ن میں ہے بچپن سے وہاں جانا ہوتا رہا ہے بلکہ ہر سال گرمیوں کی چھٹیاں وہیں گزرتی تھیں اقبال پارک میں صبح کی چہل قدمی روز کا معمول رہا ہے اور میرے ماموں خالائیں اور انکی فیملیز وہاں اکثر جاتے رہتے ہیں ....
افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ایک پوش علاقے کے معروف پارک میں سیکورٹی کا کوئی انتظام نہیں ابھی کچھ سال پہلے مون مارکیٹ میں دھماکے کے بعد لوگوں کے احتجاج کے باوجود ایسا کوئی انتظام نہیں کیا گیا ...
یہاں کیا اقلیت اور کیا اکثریت کوئی بھی محفوظ نہیں ہے اور عوامی سطح پر بھی اس حوالے سے وہ رد عمل نہیں پایا جاتا کہ جسکی ضرورت ہے .
مون مارکیٹ دھماکے میں جو لوگ جان سے گئے وہ تو ایک طرف جن لوگوں کے کاروبار برباد ہوئے تھے وہ آج تک سیٹل نہیں ہو سکے ...
یہاں تو عالم یہ ہے کہ ایل ڈی اے بلڈنگ لاہور میں لگنے یا لگائی جانے والی آگ کے اسباب و مجرمان کا ہنوز معلوم نہیں (میری امی کے سگے ماموں اس سانحے میں شہید ہوے تھے ) تو یہ معاملہ تو انتہائی آسان ہے کہ دہشت گردی کے کھاتے میں ڈال کر پنجاب حکومت چین کی نیند سو جائے گی .
جو زہریلے بیج ہمارے مقتدر اداروں نے بڑی محنت سے کاشت کیے ہیں آج انکا پھل ہماری قوم کی رگ جاں میں اتر چکا ہے .
حسیب احمد حسیب
میرے نانا کا گھر علامہ اقبال ٹاؤ ن میں ہے بچپن سے وہاں جانا ہوتا رہا ہے بلکہ ہر سال گرمیوں کی چھٹیاں وہیں گزرتی تھیں اقبال پارک میں صبح کی چہل قدمی روز کا معمول رہا ہے اور میرے ماموں خالائیں اور انکی فیملیز وہاں اکثر جاتے رہتے ہیں ....
افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ایک پوش علاقے کے معروف پارک میں سیکورٹی کا کوئی انتظام نہیں ابھی کچھ سال پہلے مون مارکیٹ میں دھماکے کے بعد لوگوں کے احتجاج کے باوجود ایسا کوئی انتظام نہیں کیا گیا ...
یہاں کیا اقلیت اور کیا اکثریت کوئی بھی محفوظ نہیں ہے اور عوامی سطح پر بھی اس حوالے سے وہ رد عمل نہیں پایا جاتا کہ جسکی ضرورت ہے .
مون مارکیٹ دھماکے میں جو لوگ جان سے گئے وہ تو ایک طرف جن لوگوں کے کاروبار برباد ہوئے تھے وہ آج تک سیٹل نہیں ہو سکے ...
یہاں تو عالم یہ ہے کہ ایل ڈی اے بلڈنگ لاہور میں لگنے یا لگائی جانے والی آگ کے اسباب و مجرمان کا ہنوز معلوم نہیں (میری امی کے سگے ماموں اس سانحے میں شہید ہوے تھے ) تو یہ معاملہ تو انتہائی آسان ہے کہ دہشت گردی کے کھاتے میں ڈال کر پنجاب حکومت چین کی نیند سو جائے گی .
جو زہریلے بیج ہمارے مقتدر اداروں نے بڑی محنت سے کاشت کیے ہیں آج انکا پھل ہماری قوم کی رگ جاں میں اتر چکا ہے .
حسیب احمد حسیب