ایک اور شاعر ذرا اسکا بھی حساب لگائیے

دوست

محفلین
ایک اور شاعر ذرا اسکا بھی حساب لگ

آداب خادم کا نام شاکر ہے ایک شاعر کو اصلاح لیتے دیکھا تو دل کیا ہم اپنے آپ کو بھی آزمائیں کچھ پلے ہے بھی یہ نہی ایک غزل(میرے خیال میں ) حاضرَ خدمت ہے بتایے اردو شاعری کے معیار پر پورا اترتی ہے یا ہم ایسے ہی اتراتے پھر رہے ہیں۔
----------------------------------------------------------------
لکھنے والا جانے کس کس کرب سے گزرتا ہے
اور لوگ کہتے ہیں شاعر مکر کرتا ہے
تمہارے جانے کے بعد بھی دل ویراں نہیں ہوا
روز یاں اک نیا قافلہءِدرد ٹھہرتا ہے
جب آنچل انکے چہرے سے اٹھکھیلیاں کرتا ہے
یوں جیسے چاند بادلوں میں ڈوبتا ابھرتا ہے
محبت روٹھ جاتی ہے یا اپنے دکھ دیتے ہیں
یوں ہی تو نہیں کوئی ٹوٹتا بکھرتا ہے
وہ لکھنا چاہے مگر لفظ روٹھ جاتے ہیں
نہ پوچھو شاکرپہ جب یہ عذاب اترتا ہے
------------------------------------------------------------
اساتذہ کی رائے کا انتظار رہے گا اور مزید کیا میں بہتر ہو سکتا ہوں یا۔۔۔۔۔۔۔ :(
اللہ حافظ :x
 

الف عین

لائبریرین
اصلاح حاضر ہے

اصلاح حاضر ہے شاکر صاحب
کسے پتہ کہ وہ کس کرب سے گزرتا ہے
مگر یہ کہتے ہیں شاعر تو مکر کرتا ہے
وہ اپنے لوگ ہی دکھ دیں کہ روٹھ جائے پیار
وگرنہ یوں ہی کوئی ٹوٹتا بکھرتا ہے؟؟
ترے بغیر بھی دل سونا کیوں رہے کہ یہاں
دکھوں کا قافلہ ہر پل نیا ٹھہرتا ہے
یہ ان کے چہرے سے اٹھکیلیاں کرے آنچل
کہ چاند بادلوں میں ڈوبتا ابھرتا ہے
جو لکھنا چاہے بھی شاکر تو روٹھ جائیں لفظ
نہ پوچھئے کہ یہ کیسا عذاب اترتا ہے
 

دوست

محفلین
محترم
کیا خیال ہے شاعری ہمارے بس کا روگ ہے یا نہیں۔ اگر آپ ناراض نہ ہو تو یہاں آپ سے اصلاح لیتے رہا کریں۔
وسلام
 

دوست

محفلین
اعجاز اختر صاحب آپ شائد اب کل آٰن لائن ہوں پھر بھی ایک عدد غزل پیش خدمت ہے ذرا اس کی اصلاح فرما دیجئے۔
تیرے شہر میں جو دیوانے آئے ہیں
نہ سمجھ،حالِ دل سنانے آئے ہیں۔
تیرے بغیر بھی کٹ سکتی ہے زندگی
تجھے بس اتنا بتانے آئے ہیں
تلوار اٹھا اے یزیدَ وقت کہ حسینی
حق گوئی پہ سر کٹانے آئے ہیں
رقیب بھی تیرا ہمراز نہ بن سکا
زبانِ خلق پہ تیرے فسانے آئے ہیں
اک بات کہوں گر مانو،ان سے ہوجاؤ
جو دنیا میں درد بٹانے آئے ہیں
اعجاز اختر صاحب غزل حاضر خدمت ہے مجھے پورا یقین ہے اس کا ایک بھی شعر بحر میں نہیں ہوگا اور سچ پوچھیے تو لاکھ سر مارنے کے باوجود میں نہیں جان سکا یہ بحر کیا چیزہے اور شعر اس میں رکھنے کا کیا طریقہ ہے ۔ مہر بانی اس پر تھوڑی روشنی ڈال دیجئے گا۔
وسلام
 

الف عین

لائبریرین
شاکر، آپ کے کچھ اشعار کے معانی تو میری ناقص عقل میں سمجھ میں نہیں آ سکے۔ بہر حال کوشش کی ہے کہ آپ کے الفاظ کو الٹ پھیر کر بحر میں لے آؤں۔ تو عرض ہے:

تیرے شہر میں جو دیوانے آئے ہیں
مت سمجھو،کچھ حال سنانے آئے ہیں۔
تیرے بغیر بھی کٹ سکتے ہین یہ دن رات
تجھ کو بس اتنا بتلانے آئے ہیں
پھر ہم پرتلوار یزیدَ وقت اٹھا
ہم پھر حق پر سرکٹوانے آئے ہیں
کیوں تیرا ہمراز بنے تیرا ہی رقیب
خلق کے مونہہ پر تیرے فسانے آئے ہیں
اتنا کہوں گر مانو،ان سے ہوجاؤ
جو دنیا میں درد بٹانے آئے ہیں

یاد نہیں کہ میں نے عروض کے بارے میں عقیل ملک کے اردو لائف ڈاٹ کام کے مضموں کے بارے میں لکھا ہے یا نہیں۔ اس مضموں کو میں 'سمت'میں دینے کی اجازت مانگ رہا ہوں۔
 

دوست

محفلین
آداب
میں بامعنی شعر لکھنے کی کوشش کرتا ہوں ۔ مگر کیا کروں ابھی کچا ہوں کہیں گڑبڑ ہو جاتی ہے۔ سچ پوچھیں تو ابھی تک صرف قافیے ردیف ملانا آیا ہے۔
 

dilshadnazmi

محفلین
اصلاح حاضر ہے

اعجاز اختر نے کہا:
اصلاح حاضر ہے شاکر صاحب
کسے پتہ کہ وہ کس کرب سے گزرتا ہے
مگر یہ کہتے ہیں شاعر تو مکر کرتا ہے
وہ اپنے لوگ ہی دکھ دیں کہ روٹھ جائے پیار
وگرنہ یوں ہی کوئی ٹوٹتا بکھرتا ہے؟؟
ترے بغیر بھی دل سونا کیوں رہے کہ یہاں
دکھوں کا قافلہ ہر پل نیا ٹھہرتا ہے
یہ ان کے چہرے سے اٹھکیلیاں کرے آنچل
کہ چاند بادلوں میں ڈوبتا ابھرتا ہے
جو لکھنا چاہے بھی شاکر تو روٹھ جائیں لفظ
نہ پوچھئے کہ یہ کیسا عذاب اترتا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نہ پوچھئے ÷ کہ یہ کیسا ÷ عذا ب ترتا ہے۔ ( الف) اُ ۔ کا کیا ہوگا؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟۔ کیا الف عروضی تکنیک سے گرائی جا سکتی ہے؟؟
وزن سے خارج تو نہیں ہو رہا ہے مسرع ۔آپ دیکھیں
نہ پوچھئے کہ یہ کیسا عذاب اُترتا ہے۔؟؟؟؟؟
مفاعلن ÷ فعلاتن ÷ مفاعلن ÷ فعلن
 

دوست

محفلین
دلشاد نظمی صاحب اور اعجاز اختر صاحب آپ میں‌سے کوئی صاحب مجھے ان فعلاتن مفعولن وغیرہ لاگو کرنے کا طریقہ بتائے گا۔
تقطیع تو کچھ کچھ سمجھتا ہوں‌میں۔ مگر کبھی کرنے کی کوشش نہیں‌فرمائی۔ مگر یہ فعلاتن وغیرہ میری سمجھ سے باہر ہیں۔ اسی لیے میں‌اب غزل لکھتے ہوئے ڈرتا ہوں۔ کہ بدنما ہوگی۔
مہربانی فرما کر مجھے اپنی شاگردی میں لے لیجیے میں‌کبھی شاعری شروع نہ کرتا مگر پتہ نہیں‌تھا کہ ایسے راہ خار زار بھی آتے ہیں‌ اس میں۔
 

الف عین

لائبریرین
شاکر۔ پہلے بھی یہ مضمون دیکھا تھا مگر بھول گیا۔ ابھی ابھی پھر یہ ملا ہے تو اطلاع دے رہا ہوں کہ تقطیع کے بارے میں ایک مضمون یہاں موجود ہے:
http://www.urdulife.com/adbi_ufaq/nasar.cgi?alm2_1_7_2
آج ہی بھٹکتے ہوئے اردو سینٹر میں تمھاری نظم ’ابھی‘ دیکھی۔ نظم اچھی ہے لیکن وہی کہ متتوع بحروں میں اور بغیر بحر کے ہے۔
مجھے استاد بننے کا شوق تو نہیں لیکن اردو سے متعلق ہر خدمت کے لئے حاضر ہوں۔
 
Top