چوہدری لیاقت علی
محفلین
اے میری طرح دریا
.............
اک دور کی بستی سے
آیا ہوں تری دھن میں
اے خواب سرا دریا !
اس خواب میں ملتے ہیں
خوشبو سے بھرا جنگل
پانی سے بھرا دریا
آیا ہوں تھکا ماندہ
کچھ دیر توجہ کر
مجھ پر بھی ذرا دریا!
براق پرندوں کی
جو دوستی تجھ سےہے
مجھ سے بھی کرا دریا!
دریا ! ترے پہلو میں
یہ گھاس کا میداں ہے
لہراتا ہرا دریا
تو مجھ میں تو بہتا ہے
لیکن کوئی کہتا ہے
مجھ کو نظر آ دریا !
اپنے ہی کناروں کو
میں توڑ نہ دوں اک دن
میں خود سے ڈرا دریا
اک روز تجھے بھی تو
ساگر میں اترنا ہے
اے میری طرح دریا!
(سعود عثمانی )
.............
اک دور کی بستی سے
آیا ہوں تری دھن میں
اے خواب سرا دریا !
اس خواب میں ملتے ہیں
خوشبو سے بھرا جنگل
پانی سے بھرا دریا
آیا ہوں تھکا ماندہ
کچھ دیر توجہ کر
مجھ پر بھی ذرا دریا!
براق پرندوں کی
جو دوستی تجھ سےہے
مجھ سے بھی کرا دریا!
دریا ! ترے پہلو میں
یہ گھاس کا میداں ہے
لہراتا ہرا دریا
تو مجھ میں تو بہتا ہے
لیکن کوئی کہتا ہے
مجھ کو نظر آ دریا !
اپنے ہی کناروں کو
میں توڑ نہ دوں اک دن
میں خود سے ڈرا دریا
اک روز تجھے بھی تو
ساگر میں اترنا ہے
اے میری طرح دریا!
(سعود عثمانی )