عظیم اللہ قریشی
محفلین
قاضی فہد کے نام
گر بصورت آدمی انسان بدے
احمد و بوجہل خود یکساں بدے
من عرف نفسہ فقد عرف ربہ (جس نے اپنے نفس کو پہچانا گویا اُس نے رب کو پہچانا)
واضح ہو کہ انسان کی پیدائش ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کے قطر ے سے نہیں ہوئی ہے بلکہ اس سے تو تن کی پیدائش ہوئی ہے انسان تو اور چیز ہے ۔یہ تن تو ایک سواری اور مرکب ہے اور یہ تمام ہاتھ پاوں منہ کان آنکھیں ناک وغیرہ ہتھیار ہیں ان تمام اعضاءکے مجموعے کا نام تن ہے جو کہ فقط ایک سواری ہے جس کے ذریعے معرفت کا شکار کھیلا جاتا ہے ۔تن کو انسان ہرگز نہیں کہا جاسکتا ہے کیونکہ یہ اپنی پیدائش و اصل کے لحاظ سے ناقص چیز ہے(کیونکہ یہ ۔۔۔۔۔۔۔ کے قطرے سے پیدا ہوا ہے) بلکہ انسان وہ ہے جو کہ اس سواری کا سوار ہے اور وہ روح ہے جو کہ اس سرکش
سواری سے کام لے لیکن پہلے واضح ہو کہ معرفت کے شکار کے لیئے روح کے پاس کونسا لاو لشکرو ہتھیار ہیں
گر بصورت آدمی انسان بدے
احمد و بوجہل خود یکساں بدے
من عرف نفسہ فقد عرف ربہ (جس نے اپنے نفس کو پہچانا گویا اُس نے رب کو پہچانا)
واضح ہو کہ انسان کی پیدائش ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کے قطر ے سے نہیں ہوئی ہے بلکہ اس سے تو تن کی پیدائش ہوئی ہے انسان تو اور چیز ہے ۔یہ تن تو ایک سواری اور مرکب ہے اور یہ تمام ہاتھ پاوں منہ کان آنکھیں ناک وغیرہ ہتھیار ہیں ان تمام اعضاءکے مجموعے کا نام تن ہے جو کہ فقط ایک سواری ہے جس کے ذریعے معرفت کا شکار کھیلا جاتا ہے ۔تن کو انسان ہرگز نہیں کہا جاسکتا ہے کیونکہ یہ اپنی پیدائش و اصل کے لحاظ سے ناقص چیز ہے(کیونکہ یہ ۔۔۔۔۔۔۔ کے قطرے سے پیدا ہوا ہے) بلکہ انسان وہ ہے جو کہ اس سواری کا سوار ہے اور وہ روح ہے جو کہ اس سرکش
سواری سے کام لے لیکن پہلے واضح ہو کہ معرفت کے شکار کے لیئے روح کے پاس کونسا لاو لشکرو ہتھیار ہیں