x boy
محفلین
ایک درخواست : حنیف سمانا
ٹی وی کے کسی پروگرام میں دکھایا جا رہا تھا کہ اس مملکت_خداداد_پاکستان میں "فرزندان_توحید" رمضان کے مبارک مہینے میں نہ صرف مختلف کھانے پینے کی اشیاء کو مہنگا کر دیتے ہیں بلکہ کھانے پینے کی مختلف اشیاء میں خطرناک چیزوں کی ملاوٹ بھی کرتے ہیں....
مثلا" کھانا پکانے میں استعمال ہونے والے مختلف گرم مصالحوں میں جو ملاوٹ ہوتی ہے..وہ اللہ کی پناہ....
پسی ہوئی ہلدی میں رنگی ہوئی بجری اور ریت کو پیس کے ملایا جاتا ہے...
کالی مرچ ثابت تیرہ سو روپے کلو ہے ..جب کے اونٹ کو بیماری میں ایک قسم کا دانہ دیا جاتا ہے جو کالی مرچ کے ہی سائز کا ہوتا ہے..یہ دانہ ڈیڑھ سو روپے کلو ہوتا ہے..
اس پر کالا رنگ جو کپڑے رنگنے کا ہوتا ہے اسے رنگ کے کالی مرچ میں ملایا جاتا ہے....
یہ ثابت کالی مرچ کی بات ہو رہی ہے...پسی ہوئی کالی مرچ میں تو یہ کیا کرتے ہوں گے...اسی طرح پسے ہوئے دھنیے اور پسی ہوئی لاج مرچ میں لکڑی کا برادہ رنگنے کے بعد شامل کیا جاتا ہے...ثابت گرم مصالحے میں گائے کے خشک چارے اور جھاڑو کی تیلیاں شامل کرکے اسکا وزن بڑھایا جاتا ہے....
اب یہ چیزیں جو ہم سب استعمال کرتے ہیں ..اس کے کیا نقصانات ہیں..اس کی تفصیل بتانا یہاں غیر ضروری ہے...
اسی طرح مختلف ادویات میں جو کہ انسانی زندگی کو بچانے کے لئے ہوتی ہیں اس میں بھی ہمارے یہ "کفن چور مسلمان" اپنا منافع بڑھانے کے لئے ملاوٹ ہی نہیں کرتے بلکہ جعلی بھی بناتے ہیں..بیمار بیچارہ پیتا ہی رہے...اسے شفاء تو کیا ملنی ہے بلکہ وہ مزید بیماریوں میں گر جاتا ہے...
ہمیں اس حکومت سے تو کوئی خیر کی توقع نہیں...کیونکہ اس کے پاس ابھی عوام کے مسائل حل کرنے سے زیادہ اہم کام ہیں جن میں سعودی شاہی خاندان کی دعوتوں میں شرکت اور عمرے جیسے نوافل کی ادائیگی شامل ہیں...
جو خدا اس دھرتی پر انصاف قائم کرکے اور غریب کی داد رسی کر کے، اسے روٹی روزی دے کے مل سکتا ہے اسے یہ ڈھونڈنے سعودی عرب گئے ہیں...
..ہاں البتہ سول سوسایٹی ، میڈیا، وکلاء برادری سے درخوست ہے کہ وہ ہمارے قومی اور صوبائی اسمبلی کے ممبران کو مجبور کریں کہ کوئی ایک ایسا بل پاس کیا جائے کہ جس میں صاف صاف ہو کہ
"کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات میں ملاوٹ کرنے والے کو سزائے موت دی جائے یا کم از کم عمرقید"
ٹی وی کے کسی پروگرام میں دکھایا جا رہا تھا کہ اس مملکت_خداداد_پاکستان میں "فرزندان_توحید" رمضان کے مبارک مہینے میں نہ صرف مختلف کھانے پینے کی اشیاء کو مہنگا کر دیتے ہیں بلکہ کھانے پینے کی مختلف اشیاء میں خطرناک چیزوں کی ملاوٹ بھی کرتے ہیں....
مثلا" کھانا پکانے میں استعمال ہونے والے مختلف گرم مصالحوں میں جو ملاوٹ ہوتی ہے..وہ اللہ کی پناہ....
پسی ہوئی ہلدی میں رنگی ہوئی بجری اور ریت کو پیس کے ملایا جاتا ہے...
کالی مرچ ثابت تیرہ سو روپے کلو ہے ..جب کے اونٹ کو بیماری میں ایک قسم کا دانہ دیا جاتا ہے جو کالی مرچ کے ہی سائز کا ہوتا ہے..یہ دانہ ڈیڑھ سو روپے کلو ہوتا ہے..
اس پر کالا رنگ جو کپڑے رنگنے کا ہوتا ہے اسے رنگ کے کالی مرچ میں ملایا جاتا ہے....
یہ ثابت کالی مرچ کی بات ہو رہی ہے...پسی ہوئی کالی مرچ میں تو یہ کیا کرتے ہوں گے...اسی طرح پسے ہوئے دھنیے اور پسی ہوئی لاج مرچ میں لکڑی کا برادہ رنگنے کے بعد شامل کیا جاتا ہے...ثابت گرم مصالحے میں گائے کے خشک چارے اور جھاڑو کی تیلیاں شامل کرکے اسکا وزن بڑھایا جاتا ہے....
اب یہ چیزیں جو ہم سب استعمال کرتے ہیں ..اس کے کیا نقصانات ہیں..اس کی تفصیل بتانا یہاں غیر ضروری ہے...
اسی طرح مختلف ادویات میں جو کہ انسانی زندگی کو بچانے کے لئے ہوتی ہیں اس میں بھی ہمارے یہ "کفن چور مسلمان" اپنا منافع بڑھانے کے لئے ملاوٹ ہی نہیں کرتے بلکہ جعلی بھی بناتے ہیں..بیمار بیچارہ پیتا ہی رہے...اسے شفاء تو کیا ملنی ہے بلکہ وہ مزید بیماریوں میں گر جاتا ہے...
ہمیں اس حکومت سے تو کوئی خیر کی توقع نہیں...کیونکہ اس کے پاس ابھی عوام کے مسائل حل کرنے سے زیادہ اہم کام ہیں جن میں سعودی شاہی خاندان کی دعوتوں میں شرکت اور عمرے جیسے نوافل کی ادائیگی شامل ہیں...
جو خدا اس دھرتی پر انصاف قائم کرکے اور غریب کی داد رسی کر کے، اسے روٹی روزی دے کے مل سکتا ہے اسے یہ ڈھونڈنے سعودی عرب گئے ہیں...
..ہاں البتہ سول سوسایٹی ، میڈیا، وکلاء برادری سے درخوست ہے کہ وہ ہمارے قومی اور صوبائی اسمبلی کے ممبران کو مجبور کریں کہ کوئی ایک ایسا بل پاس کیا جائے کہ جس میں صاف صاف ہو کہ
"کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات میں ملاوٹ کرنے والے کو سزائے موت دی جائے یا کم از کم عمرقید"