عمران سرگانی
محفلین
سر الف عین دو چار جملے اس نظم پر کہ دیں ۔فنی لحاظ سے ، ایک دوست کی درخواست ہے۔۔۔
*یہی تو خوشی ہے*
بدن کی حقیقت سے انکار کب ہے؟
بدن بھی حقیقت ہے, اِک گہرا سچ ہے
مگر جانِ جاناں
بدن سے وراء اک جہانِ دِگر ہے
جہاں پر۔۔۔۔۔
تخیل کی تجسیم ہو جائے تو اِک
نظارۂ دِل کش کا محشر سا اُٹھے
کہ جِس سے
جہانِ تمنا کی صد رنگ, کونپل
عجب ناز سے بڑھتی جاتی ہے, ایسے
کہ خوابوں کا اِک!
بندرابن سا ہمک کر
بہت دور تک پھیل جاتا ہے جِس میں
وفائیں سرِ شام, جھولا سا ڈالے
یہاں سے وہاں تک
یونہی شاخِ دل سے, کسی شاخِ دل تک
کئی نرم و کومل
روابط بڑھانے کے کچے فسانے!
سنانے کو اکثر
بہا کرتی ہیں, تیرتی ہیں خوشی سے
فسانے کہ جن کی حقیقت فسانہ ہے
اِس سے سوا اور کچھ بھی نہیں ہے
مگر جانِ جاناں
یہی تو خوشی ہے
مگر کب مِلی ہے
شکریہ
*یہی تو خوشی ہے*
بدن کی حقیقت سے انکار کب ہے؟
بدن بھی حقیقت ہے, اِک گہرا سچ ہے
مگر جانِ جاناں
بدن سے وراء اک جہانِ دِگر ہے
جہاں پر۔۔۔۔۔
تخیل کی تجسیم ہو جائے تو اِک
نظارۂ دِل کش کا محشر سا اُٹھے
کہ جِس سے
جہانِ تمنا کی صد رنگ, کونپل
عجب ناز سے بڑھتی جاتی ہے, ایسے
کہ خوابوں کا اِک!
بندرابن سا ہمک کر
بہت دور تک پھیل جاتا ہے جِس میں
وفائیں سرِ شام, جھولا سا ڈالے
یہاں سے وہاں تک
یونہی شاخِ دل سے, کسی شاخِ دل تک
کئی نرم و کومل
روابط بڑھانے کے کچے فسانے!
سنانے کو اکثر
بہا کرتی ہیں, تیرتی ہیں خوشی سے
فسانے کہ جن کی حقیقت فسانہ ہے
اِس سے سوا اور کچھ بھی نہیں ہے
مگر جانِ جاناں
یہی تو خوشی ہے
مگر کب مِلی ہے
شکریہ