ایک سوال

طالوت

محفلین
ویسے جہاں تک مجھے علم ہے کائنات کی ساری خالی جگہوں میں اور کچھ ہو یا نہ ہو ایک نطر نہ آنے والا مادہ "ایتھر" ضرور پایا جاتا ہے ۔
وسلام
 

نبیل

تکنیکی معاون
ویسے جہاں تک مجھے علم ہے کائنات کی ساری خالی جگہوں میں اور کچھ ہو یا نہ ہو ایک نطر نہ آنے والا مادہ "ایتھر" ضرور پایا جاتا ہے ۔
وسلام

یہ بھی آپ کو معلوم ہوگا کہ ایتھر کا تصور محض برقی مقناطیسی لہروں کے سفر کا جواز ڈھونڈنے کے لیے گھڑا گیا تھا۔ بعد میں کوانٹم تھیوری کی مقبولیت کے بعد ایتھر کا تصور متروک ہو گیا تھا۔ :rolleyes:
 

طالوت

محفلین
مجھے اس کی خبر نہیں ۔ تو وہ کیا ہے جس کی رگڑ سے شہاب ثاقب جل اٹھتے ہیں اور برقی مقناطیسی لہریں خلاء میں کیسے سفر کرتی ہیں ؟ بحث نہیں ہے مجھے اس کا علم نہیں ۔ کہیں پڑھا تھا ایتھر کے بارے میں تو ذکر کیا ۔
وسلام
 

نبیل

تکنیکی معاون
شہاب ثاقب زمین کی فضا میں داخل ہونے کے بعد ہوا کی بالائی سطح کی رگڑ سے جل اٹھتے ہیں۔
برقی مقناطیسی لہروں کو سفر کرنے کے لیے کسی مرئی میڈیم کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔
 

arifkarim

معطل
یہ بھی آپ کو معلوم ہوگا کہ ایتھر کا تصور محض برقی مقناطیسی لہروں کے سفر کا جواز ڈھونڈنے کے لیے گھڑا گیا تھا۔ بعد میں کوانٹم تھیوری کی مقبولیت کے بعد ایتھر کا تصور متروک ہو گیا تھا۔ :rolleyes:

درست۔

برقی مقناطیسی لہروں کو سفر کرنے کے لیے کسی مرئی میڈیم کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔
ضرورت ہے۔ بیشک کائنات کسی خاص مادہ "ایتھر" سے خالی ہے۔ لیکن اسکی جگہ Time Space Fabric نے لے لی ہے۔ گو کہ یہ کوئی مادی میڈیم تو نہیں البتہ زیادہ کمیت والے اجسام ’’سورج‘‘ وغیرہ کی کشش ثقل کی وجہ سے روشنی انکے پاس سے گزرتے ہوئے راہ خمید اختیار کر لیتی ہے۔
اس لحاظ سے زمین و آسمان کے درمیان ’’وقت خلا کی عمارت‘‘ موجود ہے!
 
Top