محمد اظہر نذیر
محفلین
تیری پائل، ترا کنگن، ترا گجرا بولے
پھر مجھے ہوش نہیں بعد میں کیا کیا بولے
زور بازو میں ہے کتنا یہ کہا بُندوں نے
مستیاں دیکھ ہماری وہ دکھا جا بولے
ہونٹ چپ چاپ، کہا آنکھ نے مجھ سے آؤ
کیسے انکار کرے کوئی جو کجلہ بولے
خود سپردی کا وہ عالم کے قیامت برپا
انگ سے انگ ملا لو یہ سراپا بولے
جا رہا تھا، میں تو سیراب ہوا تھا شب بھر
گیسوئے تر کہ ٹپکتے ہوئے پھر آ بولے
نرم ہونٹوں کی حلاوت پہ وہ سینے کا گداز
آؤ اظہر میرے بانہوں میں سما جا بولے
پھر مجھے ہوش نہیں بعد میں کیا کیا بولے
زور بازو میں ہے کتنا یہ کہا بُندوں نے
مستیاں دیکھ ہماری وہ دکھا جا بولے
ہونٹ چپ چاپ، کہا آنکھ نے مجھ سے آؤ
کیسے انکار کرے کوئی جو کجلہ بولے
خود سپردی کا وہ عالم کے قیامت برپا
انگ سے انگ ملا لو یہ سراپا بولے
جا رہا تھا، میں تو سیراب ہوا تھا شب بھر
گیسوئے تر کہ ٹپکتے ہوئے پھر آ بولے
نرم ہونٹوں کی حلاوت پہ وہ سینے کا گداز
آؤ اظہر میرے بانہوں میں سما جا بولے