ایک شعر احمد فراز کے نام برائے اصلاح

شاہد شاہنواز

لائبریرین
شعر میں نزاکت کی کمی محسوس ہوتی ہے۔۔ احمد فراز کی غزل کا مطلع دیکھئے جس پر آپ نے لکھا۔۔۔
سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے
ورنہ اتنے تو مراسم تھے کہ آتے جاتے
آپ نے لکھا
چھوڑ کے جانا ہی تھا تو چلو جاتے جاتے
کوئی رشتہ کوئی وعدہ ہی نبھاتے جاتے
دوسرا مصرع اچھا ہے، پہلا کچھ اور سوچئے کہ ہمیں یہ نہیں بھایا۔۔۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
شعر میں نزاکت کی کمی محسوس ہوتی ہے۔۔ احمد فراز کی غزل کا مطلع دیکھئے جس پر آپ نے لکھا۔۔۔
سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے
ورنہ اتنے تو مراسم تھے کہ آتے جاتے
آپ نے لکھا
چھوڑ کے جانا ہی تھا تو چلو جاتے جاتے
کوئی رشتہ کوئی وعدہ ہی نبھاتے جاتے
دوسرا مصرع اچھا ہے، پہلا کچھ اور سوچئے کہ ہمیں یہ نہیں بھایا۔۔۔

سوچتے ہیں کچھ اور۔
ویسے احمد فراز نے اتنا اچھا لکھا ہے کہ چاہے کوئی بھی لکھے، اُن کی زمینوں پہ اُن جیسا لکھنا بھی جوئے شیر لانے کے مترادف ہے اور ان سے اچھا لکھنا تو۔۔۔
 

الف عین

لائبریرین
پہلا مصرع رواں نہیں، جس کی وجہ غیر ضروری احزاف ہیں۔ جانا کا دوسرا الف، ہی کا ی، اور چلو کا واؤ کا احذاف ہو رہا ہے، اور ’تو‘ کا طویل کھینچا جانا مجھے پسند نہیں۔ یعنی ’تھا‘ اور ’تو‘ جس کا الف گرنا زیادہ بہتر ہے، مکمل نظم ہوئے ہیں۔ اس کو بدل دو تو کیا بات ہے۔
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
سوچتے ہیں کچھ اور۔
ویسے احمد فراز نے اتنا اچھا لکھا ہے کہ چاہے کوئی بھی لکھے، اُن کی زمینوں پہ اُن جیسا لکھنا بھی جوئے شیر لانے کے مترادف ہے اور ان سے اچھا لکھنا تو۔۔۔

بلا شبہ فراز ایک بڑا شاعر ہے لیکن ہر جگہ ہر کسی کا خیال کام نہیں کرتا۔۔۔ آپ یہ مت سوچئے کہ ان سے اچھا نہیں لکھ سکتے۔ پھر آپ ان سے کم اچھا لکھنے والے دائرے میں ہی رہ جائیں گے۔۔۔ ذہن کو کھلا رکھئے۔ اسی خدا نے آپ کو بھی ذہن دیا ہے جس نے فراز کو بخشا تھا۔ خیال اس کو بھی عطا ہوتا تھا، وہ خود پیدا کرنے والا نہیں تھا۔ تو خدا آپ کو ان سے اچھا شعر عطا کرے، یہ تو خدا کی مرضی پر منحصر ہے۔۔۔ آپ بس سوچئے اور جتنا اچھا ہوسکتا ہے، لکھئے۔۔۔ باقی سب اس پر چھوڑ دیجئے۔۔۔
 
Top