ایک شعر کے بارے میں استفسار

الف عین

لائبریرین
ایک شعر مکمل یاد نہیں آ رہا ہے، اور نہ چچا گوگل مدد کر رہے ہیں۔
تم تو غزلیں کہہ کر اپنی ۔۔۔۔۔۔ آگ بجھا لو گے
اس کا ۔۔۔۔۔۔۔۔ جو پتھر کی طرح چپ رہتی ہے
غالباً ناصر کاظمی کا شعر ہے۔ کوئی مدد کر سکتا ہے؟؟ یعنی خالی جگہ بھر کر مکمل شعر سنا دے۔
 

سعادت

تکنیکی معاون
مزے کی بات یہ ہے کہ اب اگر اس شعر کے الفاظ کو گوگل کیا جائے تو پہلا نتیجہ اسی لڑی کا آتا ہے۔ :ROFLMAO:
 

رانا

محفلین
ایک جگہ سے رومن اردو میں ایک شعر ملا۔ سید ذیشان بھائی کے انجن سے چیک کیا تو بے وزن نکلا۔ کچھ وہاں سے اور کچھ آپ کے شعر سے مکس کیا تو ذیشان بھائی کے انجن نے کچھ بہتری کی نوید سنائی۔ اب پتہ نہیں یہ درست ہے کہ نہیں۔
تم کو کیا تم تو غزلیں کہہ کر اپنی آگ بجھا لو گے
درد کا عالم اس سے پوچھو جو پتھر کی طرح چپ رہتی ہے
 

فرقان احمد

محفلین
مجھے بھی رومن اردو میں ملا لیکن کچھ اس طرح سے لکھا ہوا ہے ۔۔۔

تم کو کیا تم غزلیں کہہ کر اپنی آگ بجھا لو گے
اُس کے جی سے پوچھو جو پتھر کی طرح چُپ رہتی ہے
 

الف عین

لائبریرین
شکریہ، اب یاد آ گیا کہ بشیر بدر کا شعر ہے۔رومن میں کیا لکھا جائے، یہ طے نہیں کر پاتا اس لئے اردو میں ہی تلاش کرتا ہوں
 
Top