الف عین
لائبریرین
آج ایک شعر وارد ہوا ہے۔ وارث، فاتح، سخنور اور دوسے شعرا ذرا مشورے دیں۔
پہلے تو یہ شعر ہوا:
ہے انتظار میں اک کوچ کے نقارے کے
یہ فوج سرحدِ مژگاں پہ کیوں رکی ہوئی ہے
دوسورے مصرعے کی ایک شکل یہ ممکن لگی
یہ فوج سرحدِ مژگاں پہ کب سےٹھہری ہے
پھر پہلے مصرعے کو مطلع بنانے کے بعد شکل یوں ہوئی:
بس احتیاط ہے یا کچھ سبب سے ٹھہری ہے
یہ فوج سرحدِمژگاں پہ کب سے ٹھہری ہے۔
اس مطلعے میں "کچھ" بمعنی "کسی‘ مجھے کھٹک رہا ہے، یعنی کسی سبب وزن میں آتا تو بہتر تھا۔
مضمون کچھ مبہم تو نہیں ہو گیا؟۔ فوج کیسی ہے، یہ محذوف ہے نا؟
پہلے تو یہ شعر ہوا:
ہے انتظار میں اک کوچ کے نقارے کے
یہ فوج سرحدِ مژگاں پہ کیوں رکی ہوئی ہے
دوسورے مصرعے کی ایک شکل یہ ممکن لگی
یہ فوج سرحدِ مژگاں پہ کب سےٹھہری ہے
پھر پہلے مصرعے کو مطلع بنانے کے بعد شکل یوں ہوئی:
بس احتیاط ہے یا کچھ سبب سے ٹھہری ہے
یہ فوج سرحدِمژگاں پہ کب سے ٹھہری ہے۔
اس مطلعے میں "کچھ" بمعنی "کسی‘ مجھے کھٹک رہا ہے، یعنی کسی سبب وزن میں آتا تو بہتر تھا۔
مضمون کچھ مبہم تو نہیں ہو گیا؟۔ فوج کیسی ہے، یہ محذوف ہے نا؟