ایک طوفاں ہے بے حیائی کا ۔

عظیم

محفلین


ایک طوفاں ہے بے حیائی کا
اس پہ دشمن ہے بھائی بھائی کا

ڈر نہ ہو جان کا تو ہر کوئی
دعوی کرتا ہے بس خدائی کا

روکتے ہو کسی غریب کو کیوں
جب ارادہ کرے بھلائی کا

کتنا آساں ہے راستہ، ہے خبر ؟
آج کے دور میں برائی کا

کاٹنا چاہتے ہو دوسرے ہاتھ
خامہ ٹوکا نہیں قصائی کا

عشق بس کی نہیں ہے اس کے بات
جس کو خدشہ ہو جگ ہنسائی کا

چاہتا ہوں وہ یوں اسیر کرے
سوچ پاؤں نہ کچھ رہائی کا


*****
 

فاخر رضا

محفلین

ایک طوفاں ہے بے حیائی کا
اس پہ دشمن ہے بھائی بھائی کا

ڈر نہ ہو جان کا تو ہر کوئی
دعوی کرتا ہے بس خدائی کا

روکتے ہو کسی غریب کو کیوں
جب ارادہ کرے بھلائی کا

کتنا آساں ہے راستہ، ہے خبر ؟
آج کے دور میں برائی کا

کاٹنا چاہتے ہو دوسرے ہاتھ
خامہ ٹوکا نہیں قصائی کا

عشق بس کی نہیں ہے اس کے بات
جس کو خدشہ ہو جگ ہنسائی کا

چاہتا ہوں وہ یوں اسیر کرے
سوچ پاؤں نہ کچھ رہائی کا


*****
زبردست
خامہ ٹوکا نہیں قصائی کا
اسکا مطلب بتا دیں
 
Top