محمد بلال اعظم
لائبریرین
بس کچھ پڑھنے پڑھانے کی مصروفیات غائب رکھتی ہیں سارا دنمنے یار آجکل غائب ہو۔۔۔۔ سب خیریت ہے نا۔۔۔
جب تک سنگل ہوں، تب تک خیر ہی خیر ہے
بس کچھ پڑھنے پڑھانے کی مصروفیات غائب رکھتی ہیں سارا دنمنے یار آجکل غائب ہو۔۔۔۔ سب خیریت ہے نا۔۔۔
کس کو پڑھا رہے ہو۔۔۔۔بس کچھ پڑھنے پڑھانے کی مصروفیات غائب رکھتی ہیں سارا دن
جب تک سنگل ہوں، تب تک خیر ہی خیر ہے
جو پڑھنے آ جائے۔۔۔ دل نے در کھول دیے ہیں تری آسانی کوکس کو پڑھا رہے ہو۔۔۔۔
اچھا کیا۔۔۔۔ ورنہ گھٹن رہتی۔۔۔جو پڑھنے آ جائے۔۔۔ دل نے در کھول دیے ہیں تری آسانی کو
اور محبتوں میں گھٹن کے ہم قائل نہیں فرازاچھا کیا۔۔۔۔ ورنہ گھٹن رہتی۔۔۔
بقول شاعر "دل بنَا ہی برائے وحشت تھا"اور محبتوں میں گھٹن کے ہم قائل نہیں فراز
کیوں موٹی عقل والوں کو اتنی دقیق باتوں میں الجھاتے ہیں۔۔۔۔نین بھائی بہت عمدہ تحریر۔۔۔۔۔ پس دیوار کی باتیں۔۔۔۔۔سر بازار میں۔۔۔۔!! سربازار پس زنداں نہ ہوجائیں۔۔۔۔!!
قبلہ شروع کس نے کی ہیں...کیوں موٹی عقل والوں کو اتنی دقیق باتوں میں الجھاتے ہیں۔۔۔۔
شکرگذار ہوں جماعتی بھائی۔
یہ بڑا ضروری کام ہے۔۔۔ ہم کو مل کر تلاش کرنا پڑے گا۔قبلہ شروع کس نے کی ہیں...
اس مراسلے نے پردہ اٹھانے سے روک دیا....یہ بڑا ضروری کام ہے۔۔۔ ہم کو مل کر تلاش کرنا پڑے گا۔
جبکہ ہمارا یہ خیال ہے کہاس مراسلے نے پردہ اٹھانے سے روک دیا....
تصور میں چلے آتے تمہارا کیا بگڑ جاتا
ترا پردہ بنا رہتا ہمیں دیدار ہو جاتا....
وحشت کی تفصیل بیان کی جائےبقول شاعر "دل بنَا ہی برائے وحشت تھا"
اس پر فقیر کی رائے ہے کہ:جبکہ ہمارا یہ خیال ہے کہ
تقاضائے زیارت تک نہیں کرتے جو دیوانے
بتا ان سے پریشانی تجھے اے سنگدل کیا ہے
یا کس کو پڑھ رہے ہوکس کو پڑھا رہے ہو۔۔۔۔
کیا کہنے۔۔۔ سبحان اللہ۔۔۔۔ کس کا شعر ہے؟اس پر فقیر کی رائے ہے کہ:
شہہ رگ کو چھوڑ کر کبھی سینے سے لگ مرے
دل میں بسیرا ساکن حبل الورید کر۔۔۔۔۔۔
مختصر تفصیل بیخود دہلوی کی زبان میں۔۔۔۔وحشت کی تفصیل بیان کی جائے
پذیرائی اور حوصلہ افزائی پر سپاسگذار ہوں۔بہت خوب جناب۔۔۔۔
لاجواب ۔۔۔عمدہ