محمد اظہر نذیر
محفلین
آ گئی ہے بہار آو تو
ختم ہو انتظار آو تو
پتا پتا چہک رہا ہو گا
ڈالی ڈالی نکھار آو تو
پھول بھی مسکُرا رہے ہوں گے
اور ہم اشکبار آو تو
پھر محبت میں سوچنا کیسا
جیت ہو اب کہ ہار آو تو
کل ترا تھا میں آج تیرا ہوں
کیا نہیں اعتبار؟ آو تو
جان تیرے لئے ہے دل بھی ہے
سب ترے اختیار آو تو
گلشنوں میں خزاں تو آتی ہے
پھر سے لیں گے سنوار آو تو
کب کہاں زخم آ گئے اظہر
راز ہوں آشکار آو تو
ختم ہو انتظار آو تو
پتا پتا چہک رہا ہو گا
ڈالی ڈالی نکھار آو تو
پھول بھی مسکُرا رہے ہوں گے
اور ہم اشکبار آو تو
پھر محبت میں سوچنا کیسا
جیت ہو اب کہ ہار آو تو
کل ترا تھا میں آج تیرا ہوں
کیا نہیں اعتبار؟ آو تو
جان تیرے لئے ہے دل بھی ہے
سب ترے اختیار آو تو
گلشنوں میں خزاں تو آتی ہے
پھر سے لیں گے سنوار آو تو
کب کہاں زخم آ گئے اظہر
راز ہوں آشکار آو تو