محمد اظہر نذیر
محفلین
کس طرح تجھ کو آنکھ میں بھر لوں؟
تیرے کوچے، تری گلی گھر لوں؟
اپنی مرضی بتا سہی مجھ کو
زندہ رہ لوں، اگر کہے مر لوں
جان دے دوں؟ کسی کی جاں لے لوں
تُو کہے کام جو ، میں وہ کر لوں
اور مانگوں میں کس طرح معافی؟
لپٹوں چوکھٹ سے؟ کیا پکڑ در لوں؟
بول اظہر تجھے ستاتا ہے
کوئی الزام دوں؟ اُسے دھر لوں