عمرمختارعاجز بھائی !
یہیں اصلاحِ سُخن کے دھاگوں کو دیکھئے، یہاں بھی کافی مواد ہے اوزان و بحور کے متعلق۔۔۔
اور آپ کسی استاد شاعر کی کوئی غزل لے کر اسے تقطیع کرنے کی کوشش کریں، مثلاًَ غالب کی یہ غزل:
دردِ منّت کشِ دوا نہ ہوا
میں نہ اچھا ہوا برا نہ ہوا
در د من نت | ک شے د وا | نَ ہُ وا
فا ع لا تن | م فا ع لن | فُ عِ لن
فاعلاتن مفاعلن فُعِلن (یہاں آخری رکن "فُعِلن" کی جگہ فِعلن یعنی فع + لن بھی آ سکتا ہے۔۔۔
۔۔۔
آپ کی غزل کا پہلا مصرعہ:
کیا ہوا جو اندھیرا ہے
کا ہُ وا جو |
۔۔۔ ۔۔۔ اَ دی| را ہے
فا ع لا تن |
م فا ع لن | فع لن
اس مصرعہ میں دوسرے رکن میں "م + فا" کی جگہ کچھ کمی ہے، جو کہ
استاد جی نے "یہاں" (ی = م اور ہا = فا) لفظ سے پوری کی ہے، اس طرح یہ مصرعہ وزن میں آ گیا ہے۔۔۔
۔۔۔
اپ اسی طرح استاد جی کی دوسری ترمیمات دیکھئے، کس مصرعہ میں کیا کمی یا زیادتی تھی اور اسے کس طرح وزن میں لایا گیا ہے، ان شاء اللہ اس سے آپ کو کافی رہنمائی ملے گی