محمد اظہر نذیر
محفلین
میں بھی چپ تھا عکس بھی رویا نہیں چپ رہ گیا
آئنہ بھیگا تھا شائد، بات ساری کہ گیا
وار گو مجھ پر ہوا تھا پر لیا نہ کچھ اثر
آئنہ بکھرا پڑا تھا، عکس خود پر سہ گیا
برہنہ تھا عکس بھی، پر شرم آنکھوں میں نہ تھی
آئنہ کی آنکھ کا جیسے کہ پانی بہ گیا
چاند جی صورت لگا کرتا تھا جس کا عکس بھی
آئنہ اندھا ہوا یا دھندلا وہ مہ گیا
آئنے میں بھی نظر آیا نہیں جاہُ جلال
تخت شاہی چھن گیا سمجھو کہ اظہر شہ گیا
آئنہ بھیگا تھا شائد، بات ساری کہ گیا
وار گو مجھ پر ہوا تھا پر لیا نہ کچھ اثر
آئنہ بکھرا پڑا تھا، عکس خود پر سہ گیا
برہنہ تھا عکس بھی، پر شرم آنکھوں میں نہ تھی
آئنہ کی آنکھ کا جیسے کہ پانی بہ گیا
چاند جی صورت لگا کرتا تھا جس کا عکس بھی
آئنہ اندھا ہوا یا دھندلا وہ مہ گیا
آئنے میں بھی نظر آیا نہیں جاہُ جلال
تخت شاہی چھن گیا سمجھو کہ اظہر شہ گیا