یاسر علی
محفلین
جلتی ہے تری یاد میں اک ذات ہماری
رو رو کے گزرتی ہے ہر اک رات ہماری
ہم ساتھ چلیں گے تو ملے گی ہمیں منزل
سمجائے انہیں کون یہ اک بات ہماری
ہر دل میں چھپی بات انہیں کھل کے کہیں گے
ہو جائے اگر ان سے ملاقات ہماری
پوچھا جو ہمارے بنا کیسے تھی گزاری
پلکوں سے اتر آئی تھی برسات ہماری
ہم کو بھی میسر ہوں کبھی وصل کے لمحے
منظور ہو یا رب یہ مناجات ہماری
یاسر علی میثم
رو رو کے گزرتی ہے ہر اک رات ہماری
ہم ساتھ چلیں گے تو ملے گی ہمیں منزل
سمجائے انہیں کون یہ اک بات ہماری
ہر دل میں چھپی بات انہیں کھل کے کہیں گے
ہو جائے اگر ان سے ملاقات ہماری
پوچھا جو ہمارے بنا کیسے تھی گزاری
پلکوں سے اتر آئی تھی برسات ہماری
ہم کو بھی میسر ہوں کبھی وصل کے لمحے
منظور ہو یا رب یہ مناجات ہماری
یاسر علی میثم