محمد اظہر نذیر
محفلین
دلرُبا اور دلنشیں ہوں گے
دل میں عاشق کے جو مکیں ہوں گے
بزم جب جب سجے گی یاروں کی
ہم جو زندہ ہوئے ، وہیں ہوں گے
ہم نہ ہوں گے تو کیا نہیں ہو گا
دوست دشمن سبھی یہیں ہوں گے
داستاں کوئی لکھ رہو ہو گا
ہم ہوئے بھی، کہیں کہیں ہوں گے
جب اُٹھیں گے گماں سے کچھ پردے
ڈگمگاتے وہا ں یقیں ہوں گے
خاک سے ہی خمیر تھا اظہر
خاک میں ہی کہیں نشیں ہوں گے