ایک غزل تبصرہ کے لئے

آس کا دیپ جلایا پھر آج
اک گھروندا سا بنایا پھر آج

تیرے گاؤں سی تھی ساری گلیاں
دل نے اک شہر بسایا پھر آج

بھول جانے کی اسے بھول ہوئی
مجھ سے بچھڑا مرا سایہ پھر آج

تذکرہ اس کا جو لے بیٹھے ہو
اور اگر اس نے جگایا پھر آج

فون بھی بند رہا ہے جاذب
وعدہ کر کے نہیں آیا پھر آج
 

الف عین

لائبریرین
اچھی غزل ہے۔
لفظ گاؤں پر غور کریں۔ اسے بر وزن فعلن باندھا گیا ۔ ’ؤ‘ کو بر وزن فع۔ جب کہ بر وزن فعل ہونا چاہئے گاؤں۔
 

الف عین

لائبریرین
گاؤں کا ’ؤ‘ طویل مصوتہ نظم ہوا ہے جب کہ یہ ’پاؤں‘ کی طرح چھوٹا مصوتہ ہے۔ اسی لئے پرانی اردو میں پانو اور گانو لکھتے تھے۔ اور نون پر جزم لگاتے تھے۔ جو یہاں لگاؤں بھی تو شاید ڈفالٹ فانٹ میں ڈبہ بن جائے گا۔
 
Top