محمد اظہر نذیر
محفلین
برستی بارشوں کے درمیاں ہوں
میں کتنی چاہتوں کے درمیاں ہوں
بڑھے آتی ہیں چاروں اور سے ہی
سماوی آہٹوں کے درمیاں ہوں
یہاں تُم کو ملیں گے عکس میرے
بہت سے آئنوں کے درمیاں ہوں
مجھے لگتا ہے تُم بھی چھوڑ دو گے
کسی کی سازشوں کے درمیاں ہوں
دھیاں رکھنا مری کم ہمتی کا
زمانے گردشوں کے درمیاں ہوں
عدو ہے اک طرف، دوجی طرف تُم
تو کیا میں آفتوں کے درمیاں ہوں
ملیں گے، بچ گیا ان سے میں اظہر
تُمہارے عاشقوں کے درمیاں ہوں
میں کتنی چاہتوں کے درمیاں ہوں
بڑھے آتی ہیں چاروں اور سے ہی
سماوی آہٹوں کے درمیاں ہوں
یہاں تُم کو ملیں گے عکس میرے
بہت سے آئنوں کے درمیاں ہوں
مجھے لگتا ہے تُم بھی چھوڑ دو گے
کسی کی سازشوں کے درمیاں ہوں
دھیاں رکھنا مری کم ہمتی کا
زمانے گردشوں کے درمیاں ہوں
عدو ہے اک طرف، دوجی طرف تُم
تو کیا میں آفتوں کے درمیاں ہوں
ملیں گے، بچ گیا ان سے میں اظہر
تُمہارے عاشقوں کے درمیاں ہوں