محمد اظہر نذیر
محفلین
بات بنتی نہیں، بگڑنے دو
جو گزرتی ہے، اب گزرنے دو
ہم نے پتھر ہی پوج ڈالا تھا
باقی ٹکڑے ہیں، اب بکھرنے دو
زندگی وصل میں گزاری ہے
ہجر کا اب نشہ بھی چڑھنے دو
کیا برا تھا، کیا کہیں، اب تو
تہہ میں پہنچوں، اگر اترنے دو
ایسی حالت جنونی کر لی تھی
کچھ تو نکھروں ذرا سنورنے دو
عشق میں ڈوب سا گیا اظہر
سانس لے لوں مجھے ابھرنے دو
جو گزرتی ہے، اب گزرنے دو
ہم نے پتھر ہی پوج ڈالا تھا
باقی ٹکڑے ہیں، اب بکھرنے دو
زندگی وصل میں گزاری ہے
ہجر کا اب نشہ بھی چڑھنے دو
کیا برا تھا، کیا کہیں، اب تو
تہہ میں پہنچوں، اگر اترنے دو
ایسی حالت جنونی کر لی تھی
کچھ تو نکھروں ذرا سنورنے دو
عشق میں ڈوب سا گیا اظہر
سانس لے لوں مجھے ابھرنے دو