ایک غزل پیش خدمت ہے، '' بات بنتی نہیں، بگڑنے دو '' آپ کی رائے/ اصلاح کے لئے

بات بنتی نہیں، بگڑنے دو
جو گزرتی ہے، اب گزرنے دو

ہم نے پتھر ہی پوج ڈالا تھا
باقی ٹکڑے ہیں، اب بکھرنے دو

زندگی وصل میں گزاری ہے
ہجر کا اب نشہ بھی چڑھنے دو

کیا برا تھا، کیا کہیں، اب تو
تہہ میں پہنچوں، اگر اترنے دو

ایسی حالت جنونی کر لی تھی
کچھ تو نکھروں ذرا سنورنے دو

عشق میں ڈوب سا گیا اظہر
سانس لے لوں مجھے ابھرنے دو​
 

الف عین

لائبریرین
پہلی بات تو قوافی کے متعلق۔۔۔ بگڑنے، جھگڑنے علیحدہ قوافی ہیں، چڑھنے، بڑھنے علیحدہ اور کرنے بکھرنے الگ، پہلے تم طے کرو کہ کیا قافیہ رکھنا ہے۔ قوافی پر غور کرو کہ کون سے حروف مشترک ہیں، تکنیکی اصظلاح میں جائے بغیر۔
 
پہلی بات تو قوافی کے متعلق۔۔۔ بگڑنے، جھگڑنے علیحدہ قوافی ہیں، چڑھنے، بڑھنے علیحدہ اور کرنے بکھرنے الگ، پہلے تم طے کرو کہ کیا قافیہ رکھنا ہے۔ قوافی پر غور کرو کہ کون سے حروف مشترک ہیں، تکنیکی اصظلاح میں جائے بغیر۔

اُستاد محترم،
بصد آدب کے ساتھ عرض ہے کی یہ قوافی ایک مستند دھاگہ سے حاصل کئے جو ایک مستند اُستاد کی زیر نگرانی چلتی ہے، لنک دے رہا ہوں
http://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?PHPSESSID=36cc2a4fc3508072fd5cbffa1b679e6e&board=55.0
کچھ تفصیل اگراس امر کی مناسب سمجھیں تو ہم سے طلباء کی رہنمائی کے لئے ارشاد فرمائیے
پھر جیسا آُپ فرمائیں گے
دعا گو
اظہر
 

الف عین

لائبریرین
ان دھاگوں پر محض کچھ تصویروں کے علاوہ کچھ نہیں۔ اردو انجمن میں شاید سرور بھائی اصلاح کیا کرتے ہیں (چار پانچ دھاگے دیکھے لیکن کسی میں کسی اور کا مراسلہ نظر نہیں آیا)۔ بہر حال میں متفق نہیں ہوں کہ یہ قوافی معیاری ہیں۔ مزید کچھ دوسرے ارکان کیا کہتے ہیں اس ضمن میں؟ آسی صاحب، وارث، فاتح؟
یہ خادم جیلانی وہی جیلانی ہیں جو محفل میں ہیں؟
 

جیلانی

محفلین
میں صرف یہاں اردو محفل میں ہی ہوں

جناب استاد محترم میں صرف یہاں اردو محفل میں ہی ہوں مذکورہ جگہ(اردو انجمن) میں نہیں ہوں... وہاں جناب خادم ہے اور یہاں تو خود جیلانی ہے
۔۔۔۔۔ ماشاء اللہ جناب آپ کی اور وارث بھائی کی والہانہ محبت ۔۔۔۔۔
اور محنت کسی اور طرف توجہ ہی نہیں کرنے دیتی:)

ان دھاگوں پر محض کچھ تصویروں کے علاوہ کچھ نہیں۔ اردو انجمن میں شاید سرور بھائی اصلاح کیا کرتے ہیں (چار پانچ دھاگے دیکھے لیکن کسی میں کسی اور کا مراسلہ نظر نہیں آیا)۔ بہر حال میں متفق نہیں ہوں کہ یہ قوافی معیاری ہیں۔ مزید کچھ دوسرے ارکان کیا کہتے ہیں اس ضمن میں؟ آسی صاحب، وارث، فاتح؟
یہ خادم جیلانی وہی جیلانی ہیں جو محفل میں ہیں؟
 
پہلی بات تو قوافی کے متعلق۔۔۔ بگڑنے، جھگڑنے علیحدہ قوافی ہیں، چڑھنے، بڑھنے علیحدہ اور کرنے بکھرنے الگ، پہلے تم طے کرو کہ کیا قافیہ رکھنا ہے۔ قوافی پر غور کرو کہ کون سے حروف مشترک ہیں، تکنیکی اصظلاح میں جائے بغیر۔

اُستاد محترم،
میں معزرت خواہ ہوں ، شائد مجھے غلط سمجھ آئی قوافی کی، میں تبدیل کئے دیتا ہوں، ملاحظہ کیجیے

بات بنتی نہیں، نا بننے دو
جو گزرتی ہے، اب گزرنے دو

ہم نے پتھر ہی پوج ڈالا تھا
باقی ٹکڑے ہیں، اب بکھرنے دو

زندگی وصل میں گزاری ہے
ہجر کی کھاٹ پر پسرنے دو

کیا برا تھا، کیا کہیں، اب تو
تہہ میں پہنچوں، اگر اترنے دو

ایسی حالت جنونی کر لی تھی
کچھ تو نکھروں ذرا سنورنے دو

عشق میں ڈوب سا گیا اظہر
سانس لے لوں مجھے ابھرنے دو​
 

الف عین

لائبریرین
اب بھی مطلع میں قافیہ غلط ہے، ’بننے‘ کرنے، بکھرنے کا قافیہ نہیں بن سکتا۔
باقی اشعار کا پوسٹ مارٹم کرتا ہوں۔

ہم نے پتھر ہی پوج ڈالا تھا
باقی ٹکڑے ہیں، اب بکھرنے دو
۔۔۔ تفہیم نا مکمل ہے

زندگی وصل میں گزاری ہے
ہجر کی کھاٹ پر پسرنے دو
۔۔۔کس کو پسرنے دو، یہ واضح نہیں۔ اگر فاعل ’ہم‘ ہے تو اس کا کوئی قرینہ ہونا چاہئے تھا۔ یوں بھی پہلے مصرع میں ’تھی‘ ہونا چاہئے تھا، کہ بات ماضی کی کی جا رہی ہے (نا مکمل تفہیم کے مطابق)

کیا برا تھا، کیا کہیں، اب تو
تہہ میں پہنچوں، اگر اترنے دو
۔۔۔ پہلا مصرع بحر سے خارج ہے، اور شعر تفہیم سے عاری

ایسی حالت جنونی کر لی تھی
کچھ تو نکھروں ذرا سنورنے دو
ہاں ، یہ شعر بہتر ہے، لیکن دوسرا مصرع میں صیغے الگ الگ ہیں۔ آدھے میں ’میں۔ واحد متکلم، اور آدھے میں ’تم‘ یہ سقم دور ہو سکتا ہے
کچھ نکھرنے دو، کچھ سنورنے دو
بلکہ اس سے بہتر یوں ہو سکتا ہے
تھوڑا ٹھہرو، ذرا سنورنے دو
اور بھی امکانات ہیں۔

عشق میں ڈوب سا گیا اظہر
سانس لے لوں مجھے ابھرنے دو
اس میں بھی دوسرے مصرع میں وہی صیغے کا مسئلہ ہے، اس کو بھی یوں دور کیا جا سکتا ہے
سانس لینے دو، کچھ ابھرنے دو
پہلے مصرع میں ’سا‘ بھرتی کا ہے۔
 

جیلانی

محفلین
بھرتی کا لفظ

عشق میں ڈوب سا گیا اظہر
سانس لے لوں مجھے ابھرنے دو
اس میں بھی دوسرے مصرع میں وہی صیغے کا مسئلہ ہے، اس کو بھی یوں دور کیا جا سکتا ہے
سانس لینے دو، کچھ ابھرنے دو
پہلے مصرع میں ’سا‘ بھرتی کا ہے۔

استاد محترم بھرتی کے لفظ سے کیا مراد ہے کیا اس لفظ پہ زبان اٹکتی ہے؟
 

عشق تھا اک نشہ اُترنے دو
جیسی گزرے گی اب گزرنے دو

سب، صنم پاش پاش کر ڈالے
کیا یہ کرنے ہیں، اب بکھرنے دو

تھک گیا وصل کے جھمیلے سے
ہجر کی کھاٹ پر پسرنے دو

ایسی حالت جنونی کر لی تھی
تھوڑا ٹہرو، ذرا سنورنے دو

کیا برا تھا، کہاں کیا، اب تو
تہہ میں پہنچوں، مجھے اُترنے دو

عشق میں ڈوب تھا گیا اظہر
سانس لینے دو، کچھ اُبھرنے دو​

اب دیکھیے تو اُستاد محترم
والسلام
اظہر
 
Top