GULLFAM SOHAIB ASLAM
محفلین
ہر حال میں مرتے ہیں
ہم عشق سے ڈرتے ہیں
دو روز سوا ان کے
مشکل سے گزرتے ہیں
اب چشم سے آنسو کئی
ہر روز بکھرتے ہیں
ہے واسطہ کسی سے گر
کیوں اس سے مکرتے ہیں
ہم لفظِ محبت کی
آواز سے ڈرتے ہیں
ہم اسم سے ان کے ہی
ہر سانس کو بھرتے ہیں
برہم ہو کے شکوہ بھی
گلفام سے کرتے ہیں
ہم عشق سے ڈرتے ہیں
دو روز سوا ان کے
مشکل سے گزرتے ہیں
اب چشم سے آنسو کئی
ہر روز بکھرتے ہیں
ہے واسطہ کسی سے گر
کیوں اس سے مکرتے ہیں
ہم لفظِ محبت کی
آواز سے ڈرتے ہیں
ہم اسم سے ان کے ہی
ہر سانس کو بھرتے ہیں
برہم ہو کے شکوہ بھی
گلفام سے کرتے ہیں