ایک مناجات : اساتذہ کرام سے توجہ کی گزارش ہے۔

محمد اسامہ سَرسَری بھائی کےفعولن فعولن نے مجھے تحریک دی اور اسی سے متاثر ہو کر میں نے رات ایک مناجات کہی ۔ مجھے نہیں پتہ کہ یہ کس حد تک درست ہے اور اس میں کیا کمیاں اور خامیاں ہیں اس لئے اساتذہ کرام سے توجہ کی گزارش ہے
مناجات
نہ گھر مانگتا ہوں نہ در مانگتا ہوں
الٰہی ! میں تجھ سے ہنر مانگتا ہوں

ہیں وہ اور جو کر و فر مانگتے ہیں
الہی! میں درد جگر مانگتا ہوں

ذہن کے دریچے کو جو میرےکھولے
الہی وہ فکر و نظر مانگتا ہوں

شعور مطالب جو مل جائے یارب
وہی قلب اور وہ جگر مانگتا ہوں

سکوں سے میری زیست گزرے خدایا
میں تجھ سے وہی بال و پر مانگتا ہوں

علم کے قلم کو سلامت تو رکھنا
الہی میں تجھ سے وہ زر مانگتا ہوں
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
ذہن کے دریچے کو جو میرےکھولے۔ "ذہن"بروزنِ "فَعَل" غلط ہوا۔ یوں کر دیں:
دریچوں کو جو ذہن کے میرےکھولے​
الہی وہ فکر و نظر مانگتا ہوں​
--------​
سکوں سے میری زیست گزرے خدایا
میں تجھ سے وہی بال و پر مانگتا ہوں

آج تک کسی ایسے خاص "بال و پر" کا ذکر نہیں سنا جنھیں پا کر زیست سکون سے گزرنے لگے ۔ معنوی اعتبار سے بھرتی کا شعر ہے۔ اگر دوسرے مصرعے کو نبھانا ہے تو پہلا مصرعہ پھر سے لکھنے کی ضرورت ہے۔ نئے مضمون کے ساتھ۔
علم کے قلم کو سلامت تو رکھنا​
الہی میں تجھ سے وہ زر مانگتا ہوں​
وہی پچھلی غلطی۔ کون سا زر ہے جسے قلم کی سلامتی کے ساتھ مخصوص سمجھا جائے؟ معنوی کے علاوہ دونوں مصرعوں کا لفظی ربط بھی مناسب نہیں۔​
باقی نظم خوب کہی۔ بہتری آ رہی ہے۔ لگے رہو۔​
 
مناجات

آئیے ۔۔۔
شعر کے کڑے معیارات سے ہٹ کر، صرف بنیادی تقاضے سامنے رکھتے ہوئے، اپنے نو مشق دوست کی اس کاوش کو دیکھتے ہیں۔

نہ گھر مانگتا ہوں نہ در مانگتا ہوں
الٰہی ! میں تجھ سے ہنر مانگتا ہوں
۔۔۔۔۔۔ درست۔

ہیں وہ اور جو کر و فر مانگتے ہیں
الہی! میں درد جگر مانگتا ہوں
۔۔۔۔۔۔ درست۔

ذہن کے دریچے کو جو میرےکھولے
الہی وہ فکر و نظر مانگتا ہوں
۔۔۔۔۔۔ ذہن: یہ بندش درست نہیں ہے۔
کرے وا دریچے مرے ذہن کے جو ۔۔۔ یا ۔۔۔ دریچہ واحد جیسے آپ کو بھلا لگے۔

شعور مطالب جو مل جائے یارب
وہی قلب اور وہ جگر مانگتا ہوں
مطالب کا تعلق فکر و نظر سے زیادہ ہے اور قلب و جگر سے کم ہے۔ قلب و جگر سے تعلق بنتا ہے، جذبے اور قوتِ عمل کا۔

سکوں سے میری زیست گزرے خدایا
میں تجھ سے وہی بال و پر مانگتا ہوں
بال و پر تو حرکت کی علامت ہیں، سکون تو کچھ اور ہو گیا۔

عَلَم کے قَلَم کو سلامت تو رکھنا
الہی میں تجھ سے وہ زر مانگتا ہوں
دونوں مصرعوں میں معنوی تعلق نہیں بن رہا۔

زبان و بیان کی باریکیوں اور شعری فنیات کا معاملہ آگے کا ہے۔ وہ کسی اور مرحلے پر دیکھیں گے۔
 

الف عین

لائبریرین
بہت خوب علم۔ ماشاء اللہ اس بحر میں تو رواں ہوتے جا رہے ہو۔ کاشف اور آسی بھائی سے متفق ہوں۔ ان کے مشوروں کے مطابق درستی کر لو تو اچھی خاصی مناجات ہو جاتی ہے۔
 

شوکت پرویز

محفلین
السّلام علیکم علم اللہ بھائی!
ماشاءاللہ بہت اچّھی مناجات ہے، خاص طور پر جب یہ ملحوظ رکھا جائے کہ یہ آپ کی صرف دوسری پوسٹ ہے۔

نہ گھر مانگتا ہوں نہ در مانگتا ہوں
الٰہی ! میں تجھ سے ہنر مانگتا ہوں

ہیں وہ اور جو کر و فر مانگتے ہیں
الہی! میں درد جگر مانگتا ہوں
اسے یوں کریں تو شاید بہتر ہو
وہ ہیں اور جو ۔۔۔۔
اگرچہ "ہیں وہ اور" بھی وزن میں ہے

ذہن کے دریچے کو جو میرےکھولے
الہی وہ فکر و نظر مانگتا ہوں
ذہن کا صحیح تلفظ "ذہ + ن" ہے، آپ نے اسے "ذ + ہن" باندھا ہے۔

شعور مطالب جو مل جائے یارب
وہی قلب اور وہ جگر مانگتا ہوں
ذرا غور کیجئے کہ "وہی سوچ و قلب و جگر مانگتا ہوں" کیسا رہے گا۔
ویسے اساتذہ کا انتظار ہے اس "جگر" پر، کہ مجھے جگر یہاں تھوڑا بھلا نہیں لگ رہا۔

سکوں سے میری زیست گزرے خدایا
میں تجھ سے وہی بال و پر مانگتا ہوں
یہ "مری" ہونا چاہئے تھا، یقیناَ ٹائپو ہوگا۔ اکثر مجھ سے بھی یہ وہ جاتا ہے۔

علم کے قلم کو سلامت تو رکھنا
الہی میں تجھ سے وہ زر مانگتا ہوں[/quote]
مجھے "زر" یہاں مناسب نہیں لگ رہا۔ دیکھئے یہ کیسا لگتا ہے،
علم کے قلم کو سدا رکھ سلامت
دعا بس یہی رات بھر مانگتا ہوں

اللہ آپ کی دعائیں قبول فرمائے، آمین۔
 
معذرت خواہ ہوں، جنابیں استاذین الف عین اور محمد یعقوب آسی،
ًمیں نے آپ کی پوسٹ پڑھی نہیں تھی، میں شاید اس وقت "ایڈیٹ" میں تھا۔

ًً@محمدعلم اللہ اصلاحی صاحب! آپ میری پوسٹ کو نظر انداذ کر دیں، اور استاد آسی کی پوسٹ کو دیکھیں۔

اوہ نہیں بھائی جان ! آپ سبھی میرے لئے قابل احترام ہیں ۔میں سبھوں کا شکر گذار ہوں ۔اللہ آپ سبھوں کی عمریں دراز فرمائے تاکہ ہم جیسوں پر آپ لوگوں کا حوصلہ افزا سایہ تادیر قائم رہے ۔
 

الف عین

لائبریرین
خوب شوکت پرویز۔ تمہارا تعارف کا دھاگا کھولا جائے تاکہ تمہارا تفصیلی تعارف ہو سکے، اور سب زور دار استقبال کریں۔ فی الحال تو میں ہی استقبال کر دیتا ہوں، خوش آمدید۔
تمہارے علم اللہ کو دئے گئے مشورے درست تو ہین، لیکن ایک بات کہنا چاہوں گا۔ تم نے لکھا ہے
’’ذرا غور کیجئے کہ "وہی سوچ و قلب و جگر مانگتا ہوں" کیسا رہے گا۔
ویسے اساتذہ کا انتظار ہے اس "جگر" پر، کہ مجھے جگر یہاں تھوڑا بھلا نہیں لگ رہا۔ ‘‘
سوچ ہندی الاصل ہے، اس کے ساتھ واو عطف یا اضافت وغیرہ نہیں لگ سکتی۔ اس لئے ’سوچ و قلب‘ غلط ہے۔
جگر واقعی اچھا نہیں لگ رہا، علم اللہ کو مشورہ دوں گا کہ یہاں قافیہ ’فکر و نظر‘ کیا جا سکتا ہے۔
 
اللہ تعالیٰ مزید ترقی دے آپ کو بھی مجھے بھی اور اصلاح کنندگان کو بھی بہت بہت جزائے خیر عطا فرمائے۔ آمین!
اگر اسی رفتار سے چلتے رہے تو کم و بیش ایک مہینے بعد میں آپ سے اصلاح کرواؤں گا اپنی نظموں کی۔:)
اللہم زد فزد، ماشاءاللہ لاقوۃ الاباللہ، اللہ کرے جوشِ تعلم کو زیادہ ، میری طرف سے ڈھیروں مبارکیں۔
 
اللہ تعالیٰ مزید ترقی دے آپ کو بھی مجھے بھی اور اصلاح کنندگان کو بھی بہت بہت جزائے خیر عطا فرمائے۔ آمین!
اگر اسی رفتار سے چلتے رہے تو کم و بیش ایک مہینے بعد میں آپ سے اصلاح کرواؤں گا اپنی نظموں کی۔:)
اللہم زد فزد، ماشاءاللہ لاقوۃ الاباللہ، اللہ کرے جوشِ تعلم کو زیادہ ، میری طرف سے ڈھیروں مبارکیں۔

شکریہ جزاکم اللہ خیر خیرالجزا
اور یہ آپ کیا کہ رہے ہیں بھائی جان !!’’ ایک مہینے بعد۔۔۔۔
خیر !!یہ بھی آپ کے بڑکپن کی نشانی ہے ورنہ میں کہاں اور میری کیا بساط ۔
 

شوکت پرویز

محفلین
خوب شوکت پرویز۔ تمہارا تعارف کا دھاگا کھولا جائے تاکہ تمہارا تفصیلی تعارف ہو سکے، اور سب زور دار استقبال کریں۔ فی الحال تو میں ہی استقبال کر دیتا ہوں، خوش آمدید۔

شکریہ استاد الف عین صاحب-


سوچ ہندی الاصل ہے، اس کے ساتھ واو عطف یا اضافت وغیرہ نہیں لگ سکتی۔ اس لئے ’سوچ و قلب‘ غلط ہے۔

اس نقطہ کو میں انشاء اللہ اپنے ذہن میں محفوظ رکھوں گا۔ جزاک اللہ خیرا
 
Top