ظہیراحمدظہیر
لائبریرین
(سانحہ گیارہ ستمبر کے بعد میڈیا کے رویے اور کردار کے حوالے سے لکھی گئی ایک غزل )
ایک منظر پس ِ منظر بھی دکھایا جائے
لوح ِ سادہ کو پلٹ کر بھی دکھایا جائے
ناتواں ہاتھ میں مجبور سے پتھر کے خلاف
ظلم کا آہنی لشکر بھی دکھایا جائے
سرنگوں مجھ کو دکھاتے ہو بتقریبِ شکست
پھر مری پشت میں خنجر بھی دکھایا جائے
جس کے ساحل پہ ہوئے پیاس کے مارے باغی
منصفوں کو وہ سمندر بھی دکھایا جائے
وہ جو رکھے گئے مصروفِ تماشائے نشاط
ان کو محرومی کا منظر بھی دکھایا جائے
سوزن ِ دستِ رفوگر کی نمائش دیکھی
اب اُس استین کا خنجر بھی دکھایا جائے
پس ِ کردار جو چہرے تھے ڈرامے میں ظہیر
اُن کو بہروپ ہٹا کر بھی دکھایا جائے
ظہیر احمد ۔۔ ۔۔ ۔ ۔ ۲۰۰۵