ایک نظم،'' اُچھل گیا''

اُچھل گیا
موسم تھا، بدل گیا
بس میں تھا، نکل گیا
جو سنبھلا، سنبھل گیا
ٹہرا تھا، ٹہل گیا
آنسو بن، مچل گیا
مومی تھا، پگھل گیا
وقتی تھا، اُبل گیا
پکڑا تھا، اُچھل گیا
 
Top