ایک نظم، تتلی،، اصلاح، تبصرے اور رہنُمائی کی غرض سے

تتلی
میں ننھی معصوم سی تتلی
مجھکو گھر تک جانا ہے
رستے میں اک دیو ہے بیٹھا
پاس سے گزرو، جو پھٹ جائے
کوئی جنگل میں ہے ایسا
خاکی، نیلا،پیلا، کالا
میرے گھر تک ساتھ میں جائے
 

شوکت پرویز

محفلین
جناب اظہر صاحب ! السّلام علیکم
مجھے لگتا ہے یہ "ًمیر کی ہندی بحر" ہے۔ اور اسکا وزن ہے
2 2 2 2 2 2 2 2
جس میں ایک قول کے مطابق ہر (گلابی) 2 کو اور دوسرے قول کے مطابق ہر(گلابی اور کالے) 2 کو 1 1 میں توڑا جا سکتا ہے۔
آپ نے نظم میں پہلے قول کے مطابق صرف گلابی 2 کو ہی توڑا ہے، تو اس لحاظ سے آپ کی یہ نظم دونوں گروہ میں قابل قبول ہو گی، انشاء اللہ۔

صرف ایک مصرعہ وزن میں نہیں لگ رہا،
مجھکو گھر تک جانا ہے
اسے آپ یوں کر دیں تو شاید بہتر ہو
مجھکو اپنے گھر جانا ہے
آپ کے اس مصرعہ میں صرف سات (7) مرتبہ 2 آ رہا ہے، جبکہ بقیہ مصرعوں میں آٹھ (8) مرتبہ 2 ہے۔

لفظ "ننّھی" میرے خیال سے 2 2 (فع + لن) ہو گا۔
 
جناب اظہر صاحب ! السّلام علیکم
مجھے لگتا ہے یہ "ًمیر کی ہندی بحر" ہے۔ اور اسکا وزن ہے
2 2 2 2 2 2 2 2
جس میں ایک قول کے مطابق ہر (گلابی) 2 کو اور دوسرے قول کے مطابق ہر(گلابی اور کالے) 2 کو 1 1 میں توڑا جا سکتا ہے۔
آپ نے نظم میں پہلے قول کے مطابق صرف گلابی 2 کو ہی توڑا ہے، تو اس لحاظ سے آپ کی یہ نظم دونوں گروہ میں قابل قبول ہو گی، انشاء اللہ۔

صرف ایک مصرعہ وزن میں نہیں لگ رہا،
مجھکو گھر تک جانا ہے
اسے آپ یوں کر دیں تو شاید بہتر ہو
مجھکو اپنے گھر جانا ہے
آپ کے اس مصرعہ میں صرف سات (7) مرتبہ 2 آ رہا ہے، جبکہ بقیہ مصرعوں میں آٹھ (8) مرتبہ 2 ہے۔

لفظ "ننّھی" میرے خیال سے 2 2 (فع + لن) ہو گا۔
وعلیکُم السلام و رحمتہ اللہ و باراکاتہ
بہت ممنون ہوں جناب ، بہت درست فرمایا آپ نے، گویا یوں

تتلی
میں ننھی معصوم سی تتلی
مجھکو اپنے گھر جانا ہے
رستے میں اک دیو ہے بیٹھا
پاس سے گزرو، جو پھٹ جائے
کوئی جنگل میں ہے ایسا
خاکی، نیلا،پیلا، کالا
میرے گھر تک ساتھ میں جائے
میر کی بحرہندی اتنے اچھے طریقے سے سمجھانے کے لیے بھی بہت شکریہ جناب
شاد رہیے
 

الف عین

لائبریرین
عروضی غلطی تو درست ہو گئی ہے، ننھی واقعی فعلن ہے، جیسا کہ شوکت نے کہا ہے۔
بس ایک اشکال ہے، ’دیو کا پھٹنا‘ اچھا نہیں لگ رہا۔
پھر خاکی، نیلا۔۔۔۔ وغیرہ رنگوں کی ضرورت؟
 
عروضی غلطی تو درست ہو گئی ہے، ننھی واقعی فعلن ہے، جیسا کہ شوکت نے کہا ہے۔
بس ایک اشکال ہے، ’دیو کا پھٹنا‘ اچھا نہیں لگ رہا۔
پھر خاکی، نیلا۔۔۔ ۔ وغیرہ رنگوں کی ضرورت؟
اُستاد محترم یہ خاص پس منظر کا حامل ہے :angel:
دیو سے مراد یہاں خودکش ہیں جو دھماکے سے پھٹ جاتے ہیں
خاکی تو ہمارے یہاں بدنام ہے ہی ۔۔۔ رنگوں سے مراد کہ اب ہمیں رنگوں سے غرض نہیں، کوئی ہو جو منزل تک لے جائے :unsure:
 

الف عین

لائبریرین
یہ شکل بہتر ہے اس نظم کی:

میں ننھی معصوم سی تتلی
مجھ کو اپنے گھر جانا ہے
رستے میں اک دیو ہے بیٹھا
پاس آنے پر جو پھٹ جائے
کوئی ہو جنگل میں ایسا
خاکی، نیلا،پیلا، کالا
ساتھ میں میرے گھر تک جائے
 
تتلی
میں ننھی معصوم سی تتلی
مجھ کو اپنے گھر جانا ہے
رستے میں اک دیو ہے بیٹھا
پاس آنے پر جو پھٹ جائے
کوئی ہو جنگل میں ایسا
خاکی، نیلا،پیلا، کالا
ساتھ میں میرے گھر تک جائے
 
اچھی نظم ہے، مگر جو آپ نے اوپر کہا کہ خاکی تو یہاں بدنام ہے ہی، اس سے کیا مراد ہے آپ کی۔
محترم راجہ صاحب اب حالت یہ ہے کہ رنگوں سے کوئی سروکار نہیں ہے ہمیں، مسیحا کی تلاش ہے۔۔ ناکام رنگوں میں کیا تلاش کریں
 
Top