محمد اظہر نذیر
محفلین
تتلی
میں ننھی معصوم سی تتلی
مجھکو گھر تک جانا ہے
رستے میں اک دیو ہے بیٹھا
پاس سے گزرو، جو پھٹ جائے
کوئی جنگل میں ہے ایسا
خاکی، نیلا،پیلا، کالا
میرے گھر تک ساتھ میں جائے
وعلیکُم السلام و رحمتہ اللہ و باراکاتہجناب اظہر صاحب ! السّلام علیکم
مجھے لگتا ہے یہ "ًمیر کی ہندی بحر" ہے۔ اور اسکا وزن ہے
2 2 2 2 2 2 2 2
جس میں ایک قول کے مطابق ہر (گلابی) 2 کو اور دوسرے قول کے مطابق ہر(گلابی اور کالے) 2 کو 1 1 میں توڑا جا سکتا ہے۔
آپ نے نظم میں پہلے قول کے مطابق صرف گلابی 2 کو ہی توڑا ہے، تو اس لحاظ سے آپ کی یہ نظم دونوں گروہ میں قابل قبول ہو گی، انشاء اللہ۔
صرف ایک مصرعہ وزن میں نہیں لگ رہا،
مجھکو گھر تک جانا ہے
اسے آپ یوں کر دیں تو شاید بہتر ہو
مجھکو اپنے گھر جانا ہے
آپ کے اس مصرعہ میں صرف سات (7) مرتبہ 2 آ رہا ہے، جبکہ بقیہ مصرعوں میں آٹھ ( مرتبہ 2 ہے۔
لفظ "ننّھی" میرے خیال سے 2 2 (فع + لن) ہو گا۔
اُستاد محترم یہ خاص پس منظر کا حامل ہےعروضی غلطی تو درست ہو گئی ہے، ننھی واقعی فعلن ہے، جیسا کہ شوکت نے کہا ہے۔
بس ایک اشکال ہے، ’دیو کا پھٹنا‘ اچھا نہیں لگ رہا۔
پھر خاکی، نیلا۔۔۔ ۔ وغیرہ رنگوں کی ضرورت؟
محترم راجہ صاحب اب حالت یہ ہے کہ رنگوں سے کوئی سروکار نہیں ہے ہمیں، مسیحا کی تلاش ہے۔۔ ناکام رنگوں میں کیا تلاش کریںاچھی نظم ہے، مگر جو آپ نے اوپر کہا کہ خاکی تو یہاں بدنام ہے ہی، اس سے کیا مراد ہے آپ کی۔