محمد اظہر نذیر
محفلین
خدا کی بستی میں
نہ باقی عدل رہا جب خدا کی بستی میں
طویل جبر ہوا تب خدا کی بستی میں
خدا ملے گا مجھے کب خدا کی بستی میں
پکارتا ہوں میں یا رب خدا کی بستی میں
کسے گئے ہیں خدایا تمام دستی میں
کوئی خدا کو پکارو، خدا کی بستی میں
رہو جو عیش میں تُم، یہ اُداس رہتے ہیں
لبوں پہ چپ سی لگی ہے، نظر سے کہتے ہیں
کئی ہیں ظلم زمانے کے روز سہتے ہیں
جدھر بہاو ہو یہ ساتھ ساتھ بہتے ہیں
دراڑ پڑنے لگی ہے ہماری ہستی میں
کوئی خدا کو پکارو، خدا کی بستی میں
سنو کہانی نئی روز اک سنانے کو
مرے فسانے کا کردار اک بنانے کو
اگر جو دیکھ سکو، دیکھ لو، مگر سوچو
یہ جسم بیچتے ہیں ، بھوک بس مٹانے کو
یہی ہو ایک صدا آج، بت پرستی میں
کوئی خدا کو پکارو، خدا کی بستی میں
نہیں ہے شرم انہیں، لاج کے محافظ ہیں
محل بنا کے رہیں آج کے محافظ ہیں
زمیں پہ راج کریں، کاج کے محافظ ہیں
عوام خاک ملے، تاج کے محافظ ہیں
نشے میں دھت یہ پڑے، اور موج مستی میں
کوئی خدا کو پکارو، خدا کی بستی میں
ملی ہے غیر کی خدمت ہمارے حاکم کو
نہیں وطن سے محبت ہمارے حاکم کو
کہاں ہے عیش سے فرصت ہمارے حاکم کو
دلاو ماضی سے عبرت ہمارے حاکم کو
کہاں یہ آن گرے، آج ہم ہیں پستی میں
کوئی خدا کو پکارو، خدا کی بستی میں
نہ باقی عدل رہا جب خدا کی بستی میں
طویل جبر ہوا تب خدا کی بستی میں
خدا ملے گا مجھے کب خدا کی بستی میں
پکارتا ہوں میں یا رب خدا کی بستی میں
کسے گئے ہیں خدایا تمام دستی میں
کوئی خدا کو پکارو، خدا کی بستی میں
رہو جو عیش میں تُم، یہ اُداس رہتے ہیں
لبوں پہ چپ سی لگی ہے، نظر سے کہتے ہیں
کئی ہیں ظلم زمانے کے روز سہتے ہیں
جدھر بہاو ہو یہ ساتھ ساتھ بہتے ہیں
دراڑ پڑنے لگی ہے ہماری ہستی میں
کوئی خدا کو پکارو، خدا کی بستی میں
سنو کہانی نئی روز اک سنانے کو
مرے فسانے کا کردار اک بنانے کو
اگر جو دیکھ سکو، دیکھ لو، مگر سوچو
یہ جسم بیچتے ہیں ، بھوک بس مٹانے کو
یہی ہو ایک صدا آج، بت پرستی میں
کوئی خدا کو پکارو، خدا کی بستی میں
نہیں ہے شرم انہیں، لاج کے محافظ ہیں
محل بنا کے رہیں آج کے محافظ ہیں
زمیں پہ راج کریں، کاج کے محافظ ہیں
عوام خاک ملے، تاج کے محافظ ہیں
نشے میں دھت یہ پڑے، اور موج مستی میں
کوئی خدا کو پکارو، خدا کی بستی میں
ملی ہے غیر کی خدمت ہمارے حاکم کو
نہیں وطن سے محبت ہمارے حاکم کو
کہاں ہے عیش سے فرصت ہمارے حاکم کو
دلاو ماضی سے عبرت ہمارے حاکم کو
کہاں یہ آن گرے، آج ہم ہیں پستی میں
کوئی خدا کو پکارو، خدا کی بستی میں