محمد اظہر نذیر
محفلین
ساون
لے کے یادیں ساون آیا
اپنا ماضی آگے پایا
بارش نے پھر یہ فرمایا
کیا ہے کھویا، اور کیا پایا
لے کے یادیں ساون آیا
بچپن ساتھی رونا گانا
ملنا جلنا آنا جانا
کھیتوں سے چوری کر کھانا
ویسا کچھ بھی پھر نہ بھایا
لے کے یادیں ساون آیا
کاپی پنسل لکھنا پڑھنا
اچھے کاموں آگے بڑھنا
ٹیچر غصہ بیٹھے کڑھنا
پلٹی ہے ساری اب کایا
لے کے یادیں ساون آیا
پنگھٹ جھرمٹ نٹ کھٹ گھونگھٹ
آہٹ سلوٹ سرپٹ تلپٹ
ہم نے چھپ ہی جانا جھٹ پٹ
سب کچھ کتنا من کو بھایا
لے کے یادیں ساون آیا
شہرت پیسا چاندی سونا
نیندیں اور سکھ سب کچھ کھونا
چھپ کے سب سے بیٹھے رونا
دنیا میں کاہے وہ لایا
لے کے یادیں ساون آیا