ملک محمد اسد
محفلین
ایک نظم پیش خدمت ہے، براہ کرم، تعمیری تنقید و اصلاح فرمائیں
ماں مجھے نیند کیوں نہیں آتی؟
ماں، مجھے چین کیوں نہیں ملتا؟
ماں، مجھے خواب کیوں نہیں آتے؟
باتیں کرتا ہوں رات بھر لیکن
در و دیوار چپ کیوں رہتے ہیں؟
یہ کوئی بات کیوں نہیں کرتے؟
ماں
عجب حال ہے مرا کہ مجھے
دنیا بھر کی دوائیں کھا کر بھی
کروٹیں بس نصیب ہوتی ہیں
ماں۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
مجھے اب تو ایسا لگتا ہے
نیند لانے کو، چین پانے کو
مجھَے اب بس دعاء کی حاجت ہے
مجھ کو اس بیوفا کی حاجت ہے
از قلم: ملک محمد اسد
ماں مجھے نیند کیوں نہیں آتی؟
ماں، مجھے چین کیوں نہیں ملتا؟
ماں، مجھے خواب کیوں نہیں آتے؟
باتیں کرتا ہوں رات بھر لیکن
در و دیوار چپ کیوں رہتے ہیں؟
یہ کوئی بات کیوں نہیں کرتے؟
ماں
عجب حال ہے مرا کہ مجھے
دنیا بھر کی دوائیں کھا کر بھی
کروٹیں بس نصیب ہوتی ہیں
ماں۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
مجھے اب تو ایسا لگتا ہے
نیند لانے کو، چین پانے کو
مجھَے اب بس دعاء کی حاجت ہے
مجھ کو اس بیوفا کی حاجت ہے
از قلم: ملک محمد اسد