ZIA KHAN
محفلین
درد بن کر میرے سینے سے چمٹ جاتی ہیں۔۔
اشک بن کر میری آنکھوں میں سمٹ جاتی ہیں۔
دار بن کر میری گردن سے لپٹ جاتی ہیں۔۔
خار بن کر میرے پاؤں میں یہ دھنس جاتی ہیں۔۔
مثل آہومجھے در در کبھی بھٹکاتی ہیں۔۔
مثل ماہی مجھے پل پل کبھی تڑپاتی ہیں۔۔
اپنی یادوں سے کہو مجھ سے ذرا دور رہیں
کیوں سرے شام مرے پاس چلی آتی ہیں۔۔۔
ضیآ الحق خاں
اشک بن کر میری آنکھوں میں سمٹ جاتی ہیں۔
دار بن کر میری گردن سے لپٹ جاتی ہیں۔۔
خار بن کر میرے پاؤں میں یہ دھنس جاتی ہیں۔۔
مثل آہومجھے در در کبھی بھٹکاتی ہیں۔۔
مثل ماہی مجھے پل پل کبھی تڑپاتی ہیں۔۔
اپنی یادوں سے کہو مجھ سے ذرا دور رہیں
کیوں سرے شام مرے پاس چلی آتی ہیں۔۔۔
ضیآ الحق خاں