محمد اظہر نذیر
محفلین
اکھیوں میں آنسو مت دینا
سب کی خیر ہے، تُو مت دینا
جھل مل کرتے موتی چاہو
ڈھونڈھ کہیں سے لا دوں گا میں
قطرہ قطرہ پیار کی بوندیں
بن بادل برسا دوں گا میں
اکھیوں میں آنسو مت دینا
سب کی خیر ہے، تُو مت دینا
جس ماٹی میں مل جائیں گے
سُکھ کے پھول نہ کھل پائیں گے
دھرتی بنجر ہو جائے گی
اور اشجار بھی ہل جائیں گے
اکھیوں میں آنسو مت دینا
سب کی خیر ہے، تُو مت دینا
اور جو دیں تو پی لیتا ہوں
کم سے کم ہے جی لیتا ہوں
جینے کی جو آس بندھی ہے
اظہر تُجھ سے ہی لیتا ہوں
اکھیوں میں آنسو مت دینا
سب کی خیر ہے، تُو مت دینا