ایک نظم (عمران شناور)

خلا میں‌ غور سے دیکھوں
تو اک تصویر بنتی ہے
اور اس تصویر کا چہرہ
ترے چہرے سے ملتا ہے
وہی آنکھیں‘ وہی رنگت
وہی ہیں‌ خال و خد سارے
مری آنکھوں سے دیکھو تو
تجھے اس عکس کے چہرے پہ
اک تل بھی دکھائی دے
جو بالکل تیرے چہرے پہ
سجے اُس تل کے جیسا ہے
جو گہرا ہے
بہت گہرا
سمندر سے بھی گہرا ہے
کہ اس گہرائی میں اکثر
شناور ڈوب جاتا ہے

(عمران شناور)
 

مغزل

محفلین
کیا کہنے شناور صاحب، واہ ۔، واہ ۔۔ مبارک ہو جناب خوب نظم ہے واہ
احمد میاں بازی لے گئے ۔ خیر ایک شعر یاد آرہا ہے ۔۔

تھک ہار کے منجدھار میں سب ڈوب رہے تھے
مجھ ایسا سمندر کا شناور نہیں‌ نکلا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
خلا میں‌ غور سے دیکھوں
تو اک تصویر بنتی ہے
اور اس تصویر کا چہرہ
ترے چہرے سے ملتا ہے
وہی آنکھیں‘ وہی رنگت
وہی ہیں‌ خال و خد سارے
مری آنکھوں سے دیکھو تو
تجھے اس عکس کے چہرے پہ
اک تل بھی دکھائی دے
جو بالکل تیرے چہرے پہ
سجے اُس تل کے جیسا ہے
جو گہرا ہے
بہت گہرا
سمندر سے بھی گہرا ہے
کہ اس گہرائی میں اکثر
شناور ڈوب جاتا ہے

(عمران شناور)

شاور بھائی جان چھا گئے آپ ماشااللہ بہت خوب

شناور کا ڈوبنا کمال ہے سبحان اللہ
 

کاشفی

محفلین
خلا میں‌ غور سے دیکھوں
تو اک تصویر بنتی ہے
اور اس تصویر کا چہرہ
ترے چہرے سے ملتا ہے
وہی آنکھیں‘ وہی رنگت
وہی ہیں‌ خال و خد سارے
مری آنکھوں سے دیکھو تو
تجھے اس عکس کے چہرے پہ
اک تل بھی دکھائی دے
جو بالکل تیرے چہرے پہ
سجے اُس تل کے جیسا ہے
جو گہرا ہے
بہت گہرا
سمندر سے بھی گہرا ہے
کہ اس گہرائی میں اکثر
شناور ڈوب جاتا ہے

(عمران شناور)

بہت ہی خوب اور عمدہ جناب عمران شناور صاحب۔ ماشاء اللہ
 
ماشاءاللہ عمران بھائی بہت ہی عمدہ
میری ایک حقیر سی تجویز ہے اور وہ یہ کہ آپ جلد از جلد اپنی ذاتی سائیٹ کا اجراء ممکن بنائیں تاکہ آپ کی شاعری ایک ہی جگہ مل جائے اور "کوئی"چوری بھی نہ کرسکے۔
ایسا ممکن نہ ہوتو ایک بلاگ ہی بنا ڈالیں۔
امید ہے تجویز پرجلد از جلد عمل درآمدہوسکے گا۔
 
بہت شکریہ مطیع الرحمن‌صاحب!
آپ کی تجویز بہت اچھی ہے۔ کیونکہ میں تو صرف اپنی ایک غزل جو ایف ایم پر سنائی گئی کو رو رہا تھا' کسی فیصل نامی نے میری دو تین غزلیں اپنے بلاگ پر اپنے نام سے لگائی ہوئی ہیں' مقطع میں عمران کی جگہ فیصل لکھ کر۔
اگر کوئی دوست بلاگ بنا دے یا بنانے کا طریقہ بتا دے تو نوازش ہوگی۔
 
Top