ایک نظم --- (محبت)

محترم اساتذہ کرام کو اصلاح کی درخواست کے ساتھ:
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، محمّد احسن سمیع :راحل: ، یاسر شاہ ، سید عاطف علی
مفعول فاعلاتن مفعول فاعِلاتن

اک باغباں نے اپنی دیواراونچی کرکے
گلشن کے پھول کو تھا سب نظروں سے بچایا
لیکن وہ بوئے گل کو اندر نہ روک پایا

گلشن کے گل کی خوشبو بادِ صبا جو لائی
تو بے خودی میں بھنورا پھولوں پہ اُڑ کے آیا
دیوانگی میں اس نے گل کو گلے لگایا

اُس لمس کی وہ لذت تھی باعثِ مسرت
محسوس کرکے جس کو تھا پھول مسکرایا
محبوب بن کے وہ تھا پھولا نہیں سمایا

دیکھا جو باغباں نے بھنورے کو تھا چمن میں
نفرت سے وہ دیوانے کو قید کرکے لایا
پر پھول سے محبت کو قید کر نہ پایا
 

الف عین

لائبریرین
کیونکہ پابند نظم کہنے کی کوشش کی گئی ہے اس لئے اسے بطور غزل کے دیکھنے کی ضرورت ہے
بحر کیونکہ دو حصوں میں منقطع ہے، اس لئے ہر حصے میں بات مکمل ہونی چاہئے، جیسے نفرت سے وہ دیوانے... کو قید.... "دیوانے کو" ٹوٹنا اچھا نہیں۔ دیوانہ مکمل بھی وزن میں نہیں آتا۔

گلشن کے پھول کو تھا سب نظروں سے بچایا
اگر ایک ہی پھول تھا تو باغباں کے گلشن میں ہی ہو گا، گلشن کا ذکر اضافی ہے، نظروں کا "وں" کا اسقاط بھی اچھا نہیں ، " تھا بچایا" بھی روانی کو متاثر کرتا ہے۔میرا مشورہ ہے کہ اس میں فارمیٹ کی پابندی غیر ضروری ہے۔ بچایا قسم کے قوافی لا محالہ "تھا" کے بغیر آئیں گے، یا "تھا" کو پہلے لانا پڑے گا، جس سے روانی غائب ہو جائے گی۔

لیکن وہ بوئے گل کو اندر نہ روک پایا
.. کس کے اندر، باغ کے؟

دیکھا جو باغباں نے بھنورے کو تھا چمن میں
.. تھا.. غیر ضروری ہے

نفرت سے وہ دیوانے کو قید کرکے لایا
.. بات ہو چکی
پر پھول سے محبت کو قید کر نہ پایا
.. بیانیہ واضح نہیں
 

الف عین

لائبریرین
کیونکہ اس سے پہلے بھی ایک تخلیق مھبت کے عنوان سے ہی تھی، اس لئے میں نے شاید اس لڑی پر توجہ نہیں دی کہ اسے دیکھ چکا ہوں پہلے
 
کیونکہ پابند نظم کہنے کی کوشش کی گئی ہے اس لئے اسے بطور غزل کے دیکھنے کی ضرورت ہے
بحر کیونکہ دو حصوں میں منقطع ہے، اس لئے ہر حصے میں بات مکمل ہونی چاہئے، جیسے نفرت سے وہ دیوانے... کو قید.... "دیوانے کو" ٹوٹنا اچھا نہیں۔ دیوانہ مکمل بھی وزن میں نہیں آتا۔

گلشن کے پھول کو تھا سب نظروں سے بچایا
اگر ایک ہی پھول تھا تو باغباں کے گلشن میں ہی ہو گا، گلشن کا ذکر اضافی ہے، نظروں کا "وں" کا اسقاط بھی اچھا نہیں ، " تھا بچایا" بھی روانی کو متاثر کرتا ہے۔میرا مشورہ ہے کہ اس میں فارمیٹ کی پابندی غیر ضروری ہے۔ بچایا قسم کے قوافی لا محالہ "تھا" کے بغیر آئیں گے، یا "تھا" کو پہلے لانا پڑے گا، جس سے روانی غائب ہو جائے گی۔

لیکن وہ بوئے گل کو اندر نہ روک پایا
.. کس کے اندر، باغ کے؟

دیکھا جو باغباں نے بھنورے کو تھا چمن میں
.. تھا.. غیر ضروری ہے

نفرت سے وہ دیوانے کو قید کرکے لایا
.. بات ہو چکی
پر پھول سے محبت کو قید کر نہ پایا
.. بیانیہ واضح نہیں
سر! بہت شکریہ
آپکی دی ہوئی ہدایات کے مطابق دوبارہ کوشش کی ہے - ایک دفعہ پھر نظرِ کرم کی درخواست ہے-


اک باغباں نے اپنی دیواراونچی کرکے
یا
دیوار اونچی کرکے اک باغباں نے اپنی

کھلتا گلاب میلی نظروں سے تھا بچایا
وہ بوئے گل چمن میں لیکن نہ روک پایا

دیکھا جو باغباں نے بھنورے کو بوستاں میں
نفرت سے دل جلے کو وہ قید کرکے لایا
دونوں کے پیار کو پر وہ قید کر نہ پایا
یا
دونوں کا پیار لیکن وہ قید کر نہ پایا

الف عین
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
اک باغباں نے اپنی دیواراونچی کرکے
یا
دیوار اونچی کرکے اک باغباں نے اپنی
... دوسرا متبادل بہتر ہے

کھلتا گلاب میلی نظروں سے تھا بچایا
وہ بوئے گل چمن میں لیکن نہ روک پایا
... ٹھیک ہو گیا

دیکھا جو باغباں نے بھنورے کو بوستاں میں
نفرت سے دل جلے کو وہ قید کرکے لایا
دونوں کے پیار کو پر وہ قید کر نہ پایا
یا
دونوں کا پیار لیکن وہ قید کر نہ پایا
... آخری متبادل بہتر ہے
 
اک باغباں نے اپنی دیواراونچی کرکے
یا
دیوار اونچی کرکے اک باغباں نے اپنی
... دوسرا متبادل بہتر ہے

کھلتا گلاب میلی نظروں سے تھا بچایا
وہ بوئے گل چمن میں لیکن نہ روک پایا
... ٹھیک ہو گیا

دیکھا جو باغباں نے بھنورے کو بوستاں میں
نفرت سے دل جلے کو وہ قید کرکے لایا
دونوں کے پیار کو پر وہ قید کر نہ پایا
یا
دونوں کا پیار لیکن وہ قید کر نہ پایا
... آخری متبادل بہتر ہے
بہت شکریہ استادِ محترم!
 
Top