نور وجدان
لائبریرین
چاند کو میں نے ڈوبتے دیکھا ۔
خواب کو آنکھیں موندتے دیکھا ۔
رات اندھیری میں چھایا سناٹا۔
اور جنگل کا سا سماں بھی تھا۔
چاند آجا ! سمیٹ تاریکی۔
ِریت تم سے وفا کی ہے پھیلی۔
حسن کے گیت جگ ہے گاتا۔
تم پہ رہتا حسین اک دیوتا۔
جو محبت پری سے ہے کرتا۔
تم اماوس کی رات لاتے ہو۔
سوگ اک دن کا تم مناتے ہو۔
ایک عرصہ بھی آس میں بیتا۔
کیوں نہ پھر آس کا دیا توڑا ۔ ؟
چاند پھر خواب میں تھا جو دیکھا
وہ حسیں ، مست سا اک نظارا ۔
آنکھ میری نہ کھل سکی تب سے
''داستاں میری گنجلک سی ہے''
چاند نے یہ کہا تھا مجھ ہی سے
''خواب کو میں نے ڈوبتے دیکھا ۔
پل میں جگ کو بدلتے ہےپایا۔''
آ کہ سورج نے لی جو انگڑائی۔
چاند سے دور ہو کے گھبرائی۔
خواب میں سب ہی پھر سے تھا بدلا۔
چاند بھی مجھ سے کیوں پھر تھا روٹھا۔
الف عین محترم
خواب کو آنکھیں موندتے دیکھا ۔
رات اندھیری میں چھایا سناٹا۔
اور جنگل کا سا سماں بھی تھا۔
چاند آجا ! سمیٹ تاریکی۔
ِریت تم سے وفا کی ہے پھیلی۔
حسن کے گیت جگ ہے گاتا۔
تم پہ رہتا حسین اک دیوتا۔
جو محبت پری سے ہے کرتا۔
تم اماوس کی رات لاتے ہو۔
سوگ اک دن کا تم مناتے ہو۔
ایک عرصہ بھی آس میں بیتا۔
کیوں نہ پھر آس کا دیا توڑا ۔ ؟
چاند پھر خواب میں تھا جو دیکھا
وہ حسیں ، مست سا اک نظارا ۔
آنکھ میری نہ کھل سکی تب سے
''داستاں میری گنجلک سی ہے''
چاند نے یہ کہا تھا مجھ ہی سے
''خواب کو میں نے ڈوبتے دیکھا ۔
پل میں جگ کو بدلتے ہےپایا۔''
آ کہ سورج نے لی جو انگڑائی۔
چاند سے دور ہو کے گھبرائی۔
خواب میں سب ہی پھر سے تھا بدلا۔
چاند بھی مجھ سے کیوں پھر تھا روٹھا۔
الف عین محترم
آخری تدوین: