ایک نعت برائے تبصرہ و اصلاح

شاہد شاہنواز

لائبریرین
امام الانبیاء، شمس الضحیٰ ، بدر الدجیٰ تم ہو​
حبیبِ کبریا، خیرالوریٰ ، نور الہدیٰ تم ہو​
تمہاری عظمتیں تحریر ہیں عرشِ معلٰی پر​
خدا کی خاص رحمت ہے کہ محبوبِ خدا تم ہو​
مزمل ہو، مدثر ہو، مطہر ہو، معطر ہو​
ہر اِک عالم کے سرور ہو، کہ نورِ کبریا تم ہو​
تمہی ہادی، تمہی رہبر، تمہی آقا، تمہی مولا​
تمہی ملجیٰ ، تمہی ماویٰ، محمد مصطفیٰ تم ہو​
تمہیں اے سیدِ عرب و عجم اُمید ہم سے ہے​
تمہاری ذات سے ہم ہیں، ہمارا حوصلہ تم ہو​
زمانہ آج تک پاتا ہے جس کا فیض صدیوں سے​
زبانِ پاکِ ابراہیم کی ایسی دعا تم ہو​
(علیہ السلام)​
ہمیں اِسلام کا سارا سبق تم نے پڑھایا ہے​
خدا تم نے ملایا ہے، خدا سے آشنا تم ہو​
صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔
آپ سب سے اس ضمن میں رائے کی درخواست ہے ، اگر کوئی شعری، فکری یا علمی غلطی ہوئی ہو۔۔۔
الف عین صاحب
مزمل شیخ بسمل
محمد اسامہ سَرسَری
طارق شاہ
الشفاء
محمد بلال اعظم
محمد اظہر نذیر
نایاب
بھلکڑ
نیرنگ خیال
شوکت پرویز
سید زبیر
@غدیر زہرا
شمشاد
@محمد خلیل الرحمٰن
عظیم شہزاد
عمر اعظم
امجد میانداد
ملک حبیب
 

نایاب

لائبریرین
نبی پاک محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ذات پاک پر ان گنت درود سلام ۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت خوب نعت کہی ہے محترم شاہنواز بھائی
حق تعالی قبول فرماتے بہترین اجر سے نوازے آمین
اگر صیغہ " آپ " ہوتا تو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

الف عین

لائبریرین
تین باتیں۔۔
1۔ مطلع میں دونوں مصرعوں میں یائے قصورہ کا استعمال ہے، اگرچہ صوتی قوافی ہیں، الف اور کھڑا زبر والے، اس لئے ایک جگہ الف والا قافیہ لانا بہتر تھا۔
2۔ ’معطر‘ کا محل سمجھ یں نہیں آیا۔
3۔ عرب و عجم۔ میں عرب کی را پر جزم نظم کی گئی ہے، جب کہ یہاں عرب کی را مفتوح ہے
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
مزمل کے اعراب میں بھی غور فرمالیجیے گا۔
جناب اعراب تو دیگر اسماء کے بھی ہونے چاہئیں، لیکن یہ صرف قارئین کی صوابدید پر چھوڑا ہے۔۔۔ اس سے اوزان تو خطا نہیں ہوتے؟
۔۔۔
تین باتیں۔۔
1۔ مطلع میں دونوں مصرعوں میں یائے قصورہ کا استعمال ہے، اگرچہ صوتی قوافی ہیں، الف اور کھڑا زبر والے، اس لئے ایک جگہ الف والا قافیہ لانا بہتر تھا۔
2۔ ’معطر‘ کا محل سمجھ یں نہیں آیا۔
3۔ عرب و عجم۔ میں عرب کی را پر جزم نظم کی گئی ہے، جب کہ یہاں عرب کی را مفتوح ہے
امام الانبیاء، شمس الضحیٰ ، بدرالدجٰی تم ہو
سراسر خود کلامِ خالقِ ارض و سما تم ہو
حبیبِ کبریا، خیر الوریٰ، نور الہدیٰ تم ہو
تھی جس کی منتظر دنیا، وہ احمد مجتبیٰ تم ہو
مزمل ہو، مدثر ہو، معلم ہو، مطہر ہو
ہر اک عالم کے سرور ہو، کہ نورِ کبریا تم ہو
تمہیں اے شافعِ روزِجزا اُمید ہم سے ہے
تمہاری ذات سے ہم ہیں، ہمارا حوصلہ تم ہو۔۔۔
۔۔۔ فی الحال سرخ مصرعےسے میں مطمئن نہیں ہوں، کوئی بہتر مشورہ ہو تو عنایت کیجئے ۔۔۔
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
محمد اسامہ سَرسَری بھائی کے کہنے کا مطلب تلفظ ہی تھا؛ یہ دونوں لفظ اصلاً "مفعولن" وزن پر ہیں، جب کہ آپ نے "فعولن" وزن پر باندھا ہے۔ :)
یہ بات میری سمجھ میں نہیں آئی کیونکہ بحر : مفاعیلن 4xہے۔۔۔ اس میں مفعولن اور فعولن کی تو کوئی بات ہی نہیں۔۔۔
 

شوکت پرویز

محفلین
یہ بات میری سمجھ میں نہیں آئی کیونکہ بحر : مفاعیلن 4xہے۔۔۔ اس میں مفعولن اور فعولن کی تو کوئی بات ہی نہیں۔۔۔

آپ نے
مزمل کو "م + زم + مل"
اور
مدثر کو "م + دث + ثر"
باندھا ہے؛ جب کہ ان کا تلفظ
مز + زم + مل
اور
مد + دث + ثر
ہے
:)
 

الف عین

لائبریرین
عشق مزمل، عشق مدثر، طٰہٰ تے یٰسین
ظاہر باطن ذات عشق دی، ایہو مڈھ اخیر
(واصف علی واصٍف)
بحوالہ:
http://www.urduweb.org/mehfil/threads/عشق-مزمل،-عشق-مدثر-طٰہٰ-تے-یٰسین.63942/

پنجابی میں تو مشدد حروف کو غیر مشدد ہی باندھا گیا ہے۔ کیا اردو میں مشدد ضروری ہے؟
یہ غلطی بہت عام ہے، اتنی کہ اس پر میں بھی سرسری طور سے گزر گیا۔ واصف کا شعر سند نہیں۔
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
امام الانبیاء، شمس الضحیٰ ، بدرالدجٰی تم ہو
سراسر خود کلامِ خالقِ ارض و سما تم ہو
حبیبِ کبریا، خیر الوریٰ، نور الہدیٰ تم ہو
تھی جس کی منتظر دنیا، وہ احمد مجتبیٰ تم ہو
مزمل ہو، مدثر ہو، معلم ہو، مطہر ہو
ہر اک عالم کے سرور ہو، کہ نورِ کبریا تم ہو
تمہیں اے شافعِ روزِجزا اُمید ہم سے ہے
تمہاری ذات سے ہم ہیں، ہمارا حوصلہ تم ہو۔۔۔
۔۔۔ فی الحال سرخ مصرعےسے میں مطمئن نہیں ہوں، کوئی بہتر مشورہ ہو تو عنایت کیجئے ۔۔۔
یہ اقتباس ہنوز جواب طلب ہے۔۔۔ گزارش بخدمت استادمحترم الف عین صاحب ۔۔۔
 
Top