محمد اظہر نذیر
محفلین
گر مدینے قیام ہو جائے
ہے تمنا سلام ہو جائے
دو گھڑی زندگی جو باقی ہے
اب وہیں پر تمام ہو جائے
اُن سے کہنا نہیں تھا قسمت میں
رہہ و در سے کلام ہو جائے
کتنا ابتر ہے جو ہمیشہ سے
کچھ تو بہتر نظام ہو جائے
کچھ کبھی اور پھر نہیں مانگوں
گر یہ دوزخ حرام ہو جائے
اب جو اظہر ہوا ہے بے گانہ
اس گلی کا غلام ہو جائے
ہے تمنا سلام ہو جائے
دو گھڑی زندگی جو باقی ہے
اب وہیں پر تمام ہو جائے
اُن سے کہنا نہیں تھا قسمت میں
رہہ و در سے کلام ہو جائے
کتنا ابتر ہے جو ہمیشہ سے
کچھ تو بہتر نظام ہو جائے
کچھ کبھی اور پھر نہیں مانگوں
گر یہ دوزخ حرام ہو جائے
اب جو اظہر ہوا ہے بے گانہ
اس گلی کا غلام ہو جائے