ایک نوجوان لڑکی کا پہلا لو لیٹر

سید عمران

محفلین
سید عمران غیر متفق دلیل سے ہوا جاتا ہے اسلام نے آپ کو بولنے اور لکھنے کی طاقت دی ہے مگر اسلامی اقدار جیسے وسعت اور رواداری اس سے بہرہ ور نہیں ہوئے آپ ۔ میں آپ سے سوال کررہی ہوں آپ جواب سے مجھے قائل کیجیے ریٹنگ سے جارحیت کی بو آتی ہے اور میں نے دانستہ آپ کو غیر متفق سے نوازا تھا آپ کا ری ایکشن دیکھنے کے لیے ۔ یہ جاننا ضروری ہے کہ گفتار کے ساتھ کردار کتنا اسلامی ہے اور ایک ریٹنگ سے ہی جان لیا :)
سلامت رہیے میں آپ کی جارحیت سے گفتگو نہیں کرنا چاہتی ۔ مکالمے کے آداب ہوتے ہیں مگر آپ عمل اور ردعمل کی گردش سے ہی آزاد نہیں تو رحمت اللعالمین کے دین کی وکالت کے قابل نہیں ۔
گفتار کے ساتھ کردار نہ ہو تو سب بیکار ۔۔۔
ریٹنگ ضد میں نہیں اسلامی معاشرے کے مقابلے میں مغربی معاشرہ پیش کرنے سے غیر متفق ہوکر دی ہے۔
ہمارے یہاں آج بھی رشتے درختوں کے نیچے نہیں، والدین، بہن بھائیوں اور رشتے داروں کی معلومات کے اعتماد پر ہوتے ہیں۔
میں نے کہیں بھی اسلام کی رواداری اور وسعت کے خلاف کوئی بات نہیں لکھی۔ اگر لکھی ہے تو اس جملے کو ہائی لائٹ کریں۔
 

صائمہ شاہ

محفلین
۱) پہلے آپ نے کہا کہ اپنی تاریخ پڑھی ہوتی تو۔۔۔
۲) جب تاریخ پیش کی تو فرمایا کہ کتابی باتیں پیش کررہے ہیں۔۔۔
۳) پھر ذہنی اختراع کا نام دیا۔۔۔۔
۴) آخر میں مسلمانوں کو مغرب کے معاشرے کے حوالے دیے۔۔۔
کچھ نہ سمجھے خدا کرے کوئی۔۔۔۔
تاریخ کیا پیش کی آپ نے ؟؟؟
کیا تحقیق ہے آپ کی اس تاریخ پر جو آپ نے پڑھی ہے ؟؟؟
کیا ثبوت ہے آپ کے پاس کہ یہ تاریخ فیبریکیٹیڈ نہیں ہے ؟؟؟
محدود علم سب سے زیادہ نقصان دہ چیز ہے
اور آپ ایک اصطلاح بار بار استعمال کر رہے ہیں مگر اس کا مطلب نہیں جانتے یہ آپ کی کم علمی کی دلیل ہے مگر آپ اسے قبول نہیں کرنا چاہتے۔
میں نے آپ کو مساجد کے حوالے دئیے وہ کیسے مغربی ہو گئے ؟؟؟؟
یوں کہیے کہ اس بات کا جواب نہیں آپ کے پاس
یا پھر مسجد کو مغربی مسجد کہہ کر رد کر رہے ہیں ؟؟؟؟،
ذرا اپنی اداؤں پر غور فرمائیے آپ لاجواب ہو چکے ہیں :)
 

سید عمران

محفلین
تاریخ کیا پیش کی آپ نے ؟؟؟
کیا تحقیق ہے آپ کی اس تاریخ پر جو آپ نے پڑھی ہے ؟؟؟
کیا ثبوت ہے آپ کے پاس کہ یہ تاریخ فیبریکیٹیڈ نہیں ہے ؟؟؟
محدود علم سب سے زیادہ نقصان دہ چیز ہے
اور آپ ایک اصطلاح بار بار استعمال کر رہے ہیں مگر اس کا مطلب نہیں جانتے یہ آپ کی کم علمی کی دلیل ہے مگر آپ اسے قبول نہیں کرنا چاہتے۔
میں نے آپ کو مساجد کے حوالے دئیے وہ کیسے مغربی ہو گئے ؟؟؟؟
یوں کہیے کہ اس بات کا جواب نہیں آپ کے پاس
یا پھر مسجد کو مغربی مسجد کہہ کر رد کر رہے ہیں ؟؟؟؟،
ذرا اپنی اداؤں پر غور فرمائیے آپ لاجواب ہو چکے ہیں :)
مسجد کی بات رد کرنے کا تو کہیں ذکر ہی نہیں کیا۔۔۔۔۔
 

صائمہ شاہ

محفلین
ریٹنگ ضد میں نہیں اسلامی معاشرے کے مقابلے میں مغربی معاشرہ پیش کرنے سے غیر متفق ہوکر دی ہے۔
ہمارے یہاں آج بھی رشتے درختوں کے نیچے نہیں، والدین، بہن بھائیوں اور رشتے داروں کی معلومات کے اعتماد پر ہوتے ہیں۔
میں نے کہیں بھی اسلام کی رواداری اور وسعت کے خلاف کوئی بات نہیں لکھی۔ اگر لکھی ہے تو اس جملے کو ہائی لائٹ کریں۔
سید صاحب
میں بھی اتنی ہی پاکستانی ہوں جتنے آپ سو پلیز مجھے مت بتائیے کہ وہاں کیا ہوتا ہے اور کیا نہیں ۔
تربیت اچھے گھر کی ہو تو ہر جگہ نظر آتی ہے مگر اب وہاں تربیت کی جگہ کمپلیکس لے چکا ہے ۔
رشتے ماں باپ کی مرضی سے ہوتے ہوں گے مگر ان رشتوں سے پہلے کیا کچھ نہیں ہوتا ؟؟؟
 

سید عمران

محفلین
صائمہ صاحبہ خود ہی سوال، خود ہی جواب میں مگن ہیں۔
اگر تاریخ فیبریکیٹیڈہے تو آپ کون سی مستند حیثیت کی مالک ہیں؟
اور لاجواب کس سوال پر ہوا اس کا ذکر بھی تو کریں۔۔۔
جو موضوع سے ہٹ کر ذاتیات اور کردار پر اتر آئے اسے کیا کہا جاتاہے؟
 

سید عمران

محفلین
سید صاحب
میں بھی اتنی ہی پاکستانی ہوں جتنے آپ سو پلیز مجھے مت بتائیے کہ وہاں کیا ہوتا ہے اور کیا نہیں ۔
تربیت اچھے گھر کی ہو تو ہر جگہ نظر آتی ہے مگر اب وہاں تربیت کی جگہ کمپلیکس لے چکا ہے ۔
رشتے ماں باپ کی مرضی سے ہوتے ہوں گے مگر ان رشتوں سے پہلے کیا کچھ نہیں ہوتا ؟؟؟
مغرب میں ایک دوسرے کو جاننے کے بعد بھی کیا کچھ نہیں ہوتا۔۔۔ذرا اس کو بھی ذکر کریں۔۔۔
 

صائمہ شاہ

محفلین
صائمہ صاحبہ خود ہی سوال، خود ہی جواب میں مگن ہیں۔
اگر تاریخ فیبریکیٹیڈہے تو آپ کون سی مستند حیثیت کی مالک ہیں؟
اور لاجواب کس سوال پر ہوا اس کا ذکر بھی تو کریں۔۔۔
جو موضوع سے ہٹ کر ذاتیات اور کردار پر اتر آئے اسے کیا کہا جاتاہے؟
آپ صرف یہ بتا دیجیے کہ کتابیں پڑھنے کے بعد اس بنی بنائی معاشرت پر کوئی تحقیق کی آپ نے ؟؟؟
اگر کی تو کس ذریعے سے ؟؟؟
ان ذرائع کے لنکس فراہم کر دیجیے جہاں آپ نے یہ تحقیق کی ۔
کتاب پڑھ کر کسی کی تحقیق پر بیان دینا بہت آسان ہے مگر کتاب پڑھ کر خود اپنی سوچ کی تعمیر بہت کم لوگ کرتے ہیں ۔
میں آپ کو جانتی ہی نہیں تو ذاتیات کیسی ؟؟؟
پلیز الزامات کی بجائے دلیل سے گفتگو کیجیے ورنہ گفتگو مت کیجیے ۔
میں دوسرے آپشن کے حق میں ہوں آپ اپنی سوچ میں آزاد ہیں دوسروں کو بھی وہی حق دیجیے جسے آپ اپنے لیے جائز سمجھتے ہیں ۔
مزید گفتگو سے میری طرف سے معذرت بغیر تحقیق اور دلیل کے بحث برائے بحث مجھے پسند نہیں ۔
 

یاز

محفلین
فریادِ حافظ ایں ہمہ آخر بہرزہ نیست
ہم قصۂ غریب و حدیثے عجیب است
:thinking:
 

نایاب

لائبریرین
جو موضوع سے ہٹ کر ذاتیات اور کردار پر اتر آئے اسے کیا کہا جاتاہے؟
میرے محترم بھائی
آپ خود ہی اپنے سوال کا جواب ہو گئے ۔۔۔۔۔۔۔۔
صائمہ صاحبہ خود ہی سوال، خود ہی جواب میں مگن ہیں۔
اگر تاریخ فیبریکیٹیڈہے تو آپ کون سی مستند حیثیت کی مالک ہیں؟

اس دھاگہ پر جو بات چل رہی ہے وہ عرب معاشرت کے لحاظ سے " لڑکی اور لڑکے کی شادی بارے ہے ۔
آپ ماشاء اللہ تین کتابوں کو حوالہ دے گئے مگر اصل جواب سے دور رہتے ۔
درج ذیل حدیث سے آپ کو عرب معاشرت میں " شادی " بارے آگہی مل سکتی ہے ۔

(صحیح البخاری:باب القراء ة عن ظہرالقلب،جز٦،ص١٩٢/صحیح البخاری:باب النظرالی المرء ة قبل،جز٧،ص١٤)
(ترجمہ) سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک خاتون رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوئیں اور عرض کی یا رسول اللہ!میں آپ کی خدمت میں اپنے آپ کو ہبہ کرنے آئی ہوں ۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی طرف دیکھا اور نظر اٹھا کر دیکھا ۔ پھر نظر نیچی کرلی اورسر کو جھکا لیا ۔ جب خاتون نے دیکھا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں فرمایا تو بیٹھ گئیں ۔ اس کے بعد ایک صحابی کھڑے ہوئے اور عرض کی یا رسول اللہ!اگر آپ کو ان کی ضرورت نہیں تو ان کا نکاح مجھ سے کرادیجیے ۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ تمہارے پاس کوئی چیز ہے ؟ انہوں نے عرض کی کہ نہیں، یارسول اللہ!اللہ کی قسم۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپنے گھر جاؤ اور دیکھوشاید کوئی چیز مل جائے ۔ وہ گئے اور واپس آکر عرض کی کہ نہیں، یا رسول ا للہ!میں نے کوئی چیز نہیں پائی ۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اور دیکھ لو ،اگر ایک لوہے کی انگو ٹھی بھی مل جائے۔

وہ گئے اور واپس آکر عرض کیاکہ یارسول اللہ!مجھے لوہے کی انگوٹھی بھی نہیں ملی البتہ یہ میرا تہمد ہے ۔ سہل رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ان کے پاس چادر بھی نہیں تھی (ان صحابی نے کہا کہ )ان خاتون کو اس تہمد میں سے آدھا عنایت فرما دیجیے ۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ تمہارے تہمد کا کیا کرے گی اگر تم اسے پہنو گے تو اس کے لیے اس میں سے کچھ باقی نہیںرہے گا ۔ اس کے بعد وہ صاحب بیٹھ گئے اور دیر تک بیٹھے رہے ۔پھر کھڑے ہوئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں واپس جاتے ہوئے دیکھا اور انہیں بلانے کے لیے فرمایا ، انہیں بلایا گیا ۔ جب وہ آئے تو آپ نے ان سے دریافت فرمایا تمہارے پاس قرآن مجید کتنا ہے ۔ انہوں نے عرض کیا فلاں فلاںسورتیں۔ انہوں نے ان سورتوں کو گنا یا ۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا تم ان سورتوں کو زبانی پڑھ لیتے ہو ۔ انہوں نے ہاں میں جواب دیا ۔پھرحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرما یا جاؤ میں نے اس خاتون کو تمہارے نکاح میں اس قرآن کی وجہ سے دیا جو تمہارے پاس ہے۔ ان سورتوں کو ا سے یاد کرادو۔

اس پوری حدیث کوایک بارپھرغورسے پڑھ لیجیے ،اس سے بہت سی باتیں معلوم ہوئیں ،چندیہا ں درج کی جاتی ہیں: (١)خاتون نے حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں خودآکر حضور سے شادی کی خواہش کااظہارکیا۔ (٢)حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی خواہش کااحترام کرتے ہوئے اسے ایک نظر دیکھا اور پھر نظریں نیچے کرلیں۔اسے جھڑکانہیں ، اسے ڈانٹا نہیں ۔ (٣)فَقَامَ رَجُل مِنْ اَصْحَابِہ کے الفاظ بتارہے ہیں کہ مجلس میں کئی صحابہ موجودتھے اس کے باوجوداس خاتون کی آمداوراس کی خواہش کے اظہارپرحضورناراض ہوئے اورنہ صحابہ مشتعل بلکہ حضور نے خاتون کے چہرے پرایک نظرڈال کرقیامت تک کے لیے شادی کے متعلق دینی موقف کی وضاحت فرمادی۔

(٤) صحابی رسول کووہ خاتون بھاگئیں ،توانہوںنے حضورکی خاموشی کے بعدکھڑے ہوکراس خاتون سے شادی کی پیش کش کردی۔انہوں نے حضورکے سامنے اورصحابہ کے سامنے ہچکچاہٹ کا اظہار نہیں کیا،شرم محسوس نہیں کی۔
اس حدیث سے ایک بات واضح طورپرمعلوم ہوتی ہے کہ شادی میں لڑکی کی رضامندی کابھرپورخیال رکھاجائے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مکمل مضمون کے لیئے
بہت دعائیں
 

باباجی

محفلین
تحریر کسی ابن ربانی کی ہے اور لڑ اس پہ پاکستانی "مسلمان" رہے ہیں
معذرت کے ساتھ کہوں گا سید زادی ہو یا کوئی اور زادی
حرمت و عزت سب زادیوں کی یکساں ہے ۔۔۔
اس کے علاوہ میرا یہ سوال ہے کہ خط میں لڑکے کی طرف لڑکی کو ملاقات کا پیغام بھیجا گیا ۔۔ کیا یہ کچھ جانبداری نہیں برتی گئی ؟؟؟
کیا لڑکی کی طرف سے لڑکے کو پیغام نہیں بھیجا جا سکتا ۔۔۔ اور کیا ایسی ہی بات کوئی لڑکا اپنے خط میں نہیں لکھ سکتا ؟؟؟
باتیں بہت اچھی کی گئی ہیں ۔۔ لیکن "کتابی" پن زیادہ ہی شامل ہوگیا
 

یاز

محفلین
تحریر کسی ابن ربانی کی ہے اور لڑ اس پہ پاکستانی "مسلمان" رہے ہیں
معذرت کے ساتھ کہوں گا سید زادی ہو یا کوئی اور زادی
حرمت و عزت سب زادیوں کی یکساں ہے ۔۔۔
اس کے علاوہ میرا یہ سوال ہے کہ خط میں لڑکے کی طرف لڑکی کو ملاقات کا پیغام بھیجا گیا ۔۔ کیا یہ کچھ جانبداری نہیں برتی گئی ؟؟؟
کیا لڑکی کی طرف سے لڑکے کو پیغام نہیں بھیجا جا سکتا ۔۔۔ اور کیا ایسی ہی بات کوئی لڑکا اپنے خط میں نہیں لکھ سکتا ؟؟؟
باتیں بہت اچھی کی گئی ہیں ۔۔ لیکن "کتابی" پن زیادہ ہی شامل ہوگیا

بابا جی بھائی! اس شاندار تجزیے اور تبصرے پہ ہدیۂ تحسین قبول کیجئے۔ اس کارزارِ مسلسل کے درمیان مجھے ابھی تک سب سے شاندار تبصرہ آپ کا ہی محسوس ہوا ہے۔
 

سید عمران

محفلین
میرے محترم بھائی
آپ خود ہی اپنے سوال کا جواب ہو گئے ۔۔۔۔۔۔۔۔


اس دھاگہ پر جو بات چل رہی ہے وہ عرب معاشرت کے لحاظ سے " لڑکی اور لڑکے کی شادی بارے ہے ۔
آپ ماشاء اللہ تین کتابوں کو حوالہ دے گئے مگر اصل جواب سے دور رہتے ۔
درج ذیل حدیث سے آپ کو عرب معاشرت میں " شادی " بارے آگہی مل سکتی ہے ۔

(صحیح البخاری:باب القراء ة عن ظہرالقلب،جز٦،ص١٩٢/صحیح البخاری:باب النظرالی المرء ة قبل،جز٧،ص١٤)
(ترجمہ) سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک خاتون رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوئیں اور عرض کی یا رسول اللہ!میں آپ کی خدمت میں اپنے آپ کو ہبہ کرنے آئی ہوں ۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی طرف دیکھا اور نظر اٹھا کر دیکھا ۔ پھر نظر نیچی کرلی اورسر کو جھکا لیا ۔ جب خاتون نے دیکھا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں فرمایا تو بیٹھ گئیں ۔ اس کے بعد ایک صحابی کھڑے ہوئے اور عرض کی یا رسول اللہ!اگر آپ کو ان کی ضرورت نہیں تو ان کا نکاح مجھ سے کرادیجیے ۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ تمہارے پاس کوئی چیز ہے ؟ انہوں نے عرض کی کہ نہیں، یارسول اللہ!اللہ کی قسم۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپنے گھر جاؤ اور دیکھوشاید کوئی چیز مل جائے ۔ وہ گئے اور واپس آکر عرض کی کہ نہیں، یا رسول ا للہ!میں نے کوئی چیز نہیں پائی ۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اور دیکھ لو ،اگر ایک لوہے کی انگو ٹھی بھی مل جائے۔

وہ گئے اور واپس آکر عرض کیاکہ یارسول اللہ!مجھے لوہے کی انگوٹھی بھی نہیں ملی البتہ یہ میرا تہمد ہے ۔ سہل رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ان کے پاس چادر بھی نہیں تھی (ان صحابی نے کہا کہ )ان خاتون کو اس تہمد میں سے آدھا عنایت فرما دیجیے ۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ تمہارے تہمد کا کیا کرے گی اگر تم اسے پہنو گے تو اس کے لیے اس میں سے کچھ باقی نہیںرہے گا ۔ اس کے بعد وہ صاحب بیٹھ گئے اور دیر تک بیٹھے رہے ۔پھر کھڑے ہوئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں واپس جاتے ہوئے دیکھا اور انہیں بلانے کے لیے فرمایا ، انہیں بلایا گیا ۔ جب وہ آئے تو آپ نے ان سے دریافت فرمایا تمہارے پاس قرآن مجید کتنا ہے ۔ انہوں نے عرض کیا فلاں فلاںسورتیں۔ انہوں نے ان سورتوں کو گنا یا ۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا تم ان سورتوں کو زبانی پڑھ لیتے ہو ۔ انہوں نے ہاں میں جواب دیا ۔پھرحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرما یا جاؤ میں نے اس خاتون کو تمہارے نکاح میں اس قرآن کی وجہ سے دیا جو تمہارے پاس ہے۔ ان سورتوں کو ا سے یاد کرادو۔

اس پوری حدیث کوایک بارپھرغورسے پڑھ لیجیے ،اس سے بہت سی باتیں معلوم ہوئیں ،چندیہا ں درج کی جاتی ہیں: (١)خاتون نے حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں خودآکر حضور سے شادی کی خواہش کااظہارکیا۔ (٢)حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی خواہش کااحترام کرتے ہوئے اسے ایک نظر دیکھا اور پھر نظریں نیچے کرلیں۔اسے جھڑکانہیں ، اسے ڈانٹا نہیں ۔ (٣)فَقَامَ رَجُل مِنْ اَصْحَابِہ کے الفاظ بتارہے ہیں کہ مجلس میں کئی صحابہ موجودتھے اس کے باوجوداس خاتون کی آمداوراس کی خواہش کے اظہارپرحضورناراض ہوئے اورنہ صحابہ مشتعل بلکہ حضور نے خاتون کے چہرے پرایک نظرڈال کرقیامت تک کے لیے شادی کے متعلق دینی موقف کی وضاحت فرمادی۔

(٤) صحابی رسول کووہ خاتون بھاگئیں ،توانہوںنے حضورکی خاموشی کے بعدکھڑے ہوکراس خاتون سے شادی کی پیش کش کردی۔انہوں نے حضورکے سامنے اورصحابہ کے سامنے ہچکچاہٹ کا اظہار نہیں کیا،شرم محسوس نہیں کی۔
اس حدیث سے ایک بات واضح طورپرمعلوم ہوتی ہے کہ شادی میں لڑکی کی رضامندی کابھرپورخیال رکھاجائے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مکمل مضمون کے لیئے
بہت دعائیں
اتنی تفصیل جس بات کو ثابت کرنے کے لیے دی گئی ہے یعنی لڑکی کی رضامندی... اس کا میں نے انکار کب کیا ہے؟؟؟ بلکہ پچھلی پوسٹ میں یہی کہا ہے کہ اللہ تعالی نے لڑکے کی طرح لڑکی کو بھی پسند ناپسند کا پورا حق دیا ہے... پھر بحث کس بات کی؟؟؟
 

نایاب

لائبریرین
میرے محترم بھائی
یہ سب تفصیل صرف " لڑکی کی رضامندی " بارے نہیں ہے بلکہ اس سے
عرب کی معاشرت میں عورت کا اپنے لیے بر تلاشنا ۔ ۔
عورت کا بنا جھجھک کسی محفل میں کسی سے شادی کی خواہش ظاہر کرنے بارے ہے ۔
آپ نے شاید آخری سطر پڑھ کر تبصرہ کر دیا ۔۔۔۔۔۔۔
(١)خاتون نے حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں خودآکر حضور سے شادی کی خواہش کااظہارکیا۔
(٢)حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی خواہش کااحترام کرتے ہوئے اسے ایک نظر دیکھا اور پھر نظریں نیچے کرلیں۔
اسے جھڑکانہیں ، اسے ڈانٹا نہیں ۔
(٣)فَقَامَ رَجُل مِنْ اَصْحَابِہ کے الفاظ بتارہے ہیں کہ مجلس میں کئی صحابہ موجودتھے
اس کے باوجوداس خاتون کی آمداوراس کی خواہش کے اظہارپرحضورناراض ہوئے اورنہ صحابہ مشتعل
بلکہ حضور نے خاتون کے چہرے پرایک نظرڈال کرقیامت تک کے لیے شادی کے متعلق دینی موقف کی وضاحت فرمادی۔

بہت دعائیں
 

باباجی

محفلین
بابا جی بھائی! اس شاندار تجزیے اور تبصرے پہ ہدیۂ تحسین قبول کیجئے۔ اس کارزارِ مسلسل کے درمیان مجھے ابھی تک سب سے شاندار تبصرہ آپ کا ہی محسوس ہوا ہے۔
یاز بھائی پوری لڑی پڑھنے کے بعد جو سمجھ آیا وہ لکھ دیا... آپ کو پسند آیا یہ آپ کی محبت ہے... میرا خیال یہ بھی ہے کہ اسے خط ہی سمجھا جائے.. کوئی ضابطہ حیات نہیں کہ یہاں خدا اور رسول کا واسطہ دینا... گناہ کرنے کے بعد شرمندگی کے لیے ہوتا ہے... گناہ کرتے وقت... سب واسطے گناہ سے جڑے ہوتے ہیں... اس کے بعد بندہ خود کو بیوقوف بناتا ہے.. جھوٹی شرمندگی طاری کرکے
 
Top