مانی عباسی
محفلین
خدارا کچھ میری اس آرزو کی آبرو رکھنا
نگاہوں کے سوا بھی اک مقامِ گفتگو رکھنا
جمالِ روئے تاباں سے میں ٹکڑوں میں بکھر جاؤں
بنا کر آئینہ مجھ کو تم اپنے رو برو رکھنا
گریباں چاک ہو جانا محبت کی نشانی ہے
رقیبوں سے کہا جائے کہ سامانِ رفو رکھنا
مریضِ عشق کی چارہ گری کے واسطے اب کے
نظر کے میکدے میں محفل جام و سبو رکھنا
نمازِ عشق پڑھنے کو اگر کرنا وضو ہے تو
بجائے اشک کے آنکھوں میں تم اپنی لہو رکھنا
تمام اہلِ جہاں کو مشورہ مانی یہی دوں گا
سکوں گر چاہتے ہو تو محبت کو عدو رکھنا
نگاہوں کے سوا بھی اک مقامِ گفتگو رکھنا
جمالِ روئے تاباں سے میں ٹکڑوں میں بکھر جاؤں
بنا کر آئینہ مجھ کو تم اپنے رو برو رکھنا
گریباں چاک ہو جانا محبت کی نشانی ہے
رقیبوں سے کہا جائے کہ سامانِ رفو رکھنا
مریضِ عشق کی چارہ گری کے واسطے اب کے
نظر کے میکدے میں محفل جام و سبو رکھنا
نمازِ عشق پڑھنے کو اگر کرنا وضو ہے تو
بجائے اشک کے آنکھوں میں تم اپنی لہو رکھنا
تمام اہلِ جہاں کو مشورہ مانی یہی دوں گا
سکوں گر چاہتے ہو تو محبت کو عدو رکھنا