ایک کرایہ دار کا اپنا گھر

چھوٹاغالبؔ

لائبریرین
السلام علیکم !!! سیاحانِ محترم

غالب ایکسپریس اس بار بھارت کے دارالحکومت دہلی کی جانب عازم سفر ہے
جہاں آج ہم اردو کی شان اور آدھا مسلمان (بقول انہی کے) نجم الدولہ ، دبیر الملک، نظام جنگ، مرزا نوشہ اسد اللہ خان بیگ غالبؔ کے مزار پر فاتحہ خوانی کریں گے
مرزا غالبؔ کا مزار دہلی میں خاندانِ لوہارو کے احاطے میں حضرت خواجہ نظام الدین اولیاؒ کے بالکل ساتھ ہے
یہ بات یقیناً آپ کی دلچسپی کیلئے خالی نہ ہوگی، کہ ساری زندگی کرائے کے مکانوں میں گزار دینے والے اس بے اولاد درویش کے مزار کی تعمیر کیلئے مولانا محمد علی جوہر نے تحریک چلائی اور چندہ مہم شروع کی تھی۔ جس میں سب سے پہلی جمع ہونے والی رقم مولانا الطاف حسین حالیؔ کی طرف سے تھی۔اس طرح حسرت تعمیر رکھنے والے اس مرد ِ آزاد کو اپنا گھر مل گیا

ان تصاویر کیلئے غالبؔ ایکسپریس شکر گزار ہے فیس بک پیج مرزا غالب کی
 

چھوٹاغالبؔ

لائبریرین
مزارِ غالبؔ کا بیرونی سائن بورڈ
tvISW.jpg
 

چھوٹاغالبؔ

لائبریرین
یہ لاشِ بے کفن اسدؔ خستہ جاں کی ہے
حق مغفرت کرے عجب آزاد مرد تھا
پسِ منظر میں محبوبِ الٰہی حضرت خواجہ نظام الدین اولیاؒ کا مزار نمایاں ہے
mbrqG.jpg
 

مہ جبین

محفلین
چھوٹے۔۔۔!
تم کتنے اچھے ہو کہ مجھ جیسوں کو گھر بیٹھے ساری سیریں کرادیتے ہو

آج کی سیاحت میں تو مزہ آگیا بھائی

غالب کے مزار تک چھوٹاغالبؔ نے پہنچا دیا

جزاک اللہ
 

چھوٹاغالبؔ

لائبریرین
چھوٹے۔۔۔ !
تم کتنے اچھے ہو کہ مجھ جیسوں کو گھر بیٹھے ساری سیریں کرادیتے ہو
آج کی سیاحت میں تو مزہ آگیا بھائی
غالب کے مزار تک چھوٹاغالبؔ نے پہنچا دیا
جزاک اللہ

بہت شکریہ آپ نے نقد کرایہ دے دیا
اسی خوشی میں انشاءاللہ آپ کو جھنگ کی سیر کروا دیں گے
حضرت سلطان باہو رحمتہ اللہ علیہ کے مزار پر فاتحہ بھی ہو جائے گی اور تھوڑی آؤٹنگ بھی
 

چھوٹاغالبؔ

لائبریرین
اب جلدی سے تعبیر کو ٹیگ کر لوں
ورنہ غالبؔ ایکسپریس کا ٹائر پنکچر کرنے والی دعائیں ہی نہ شروع ہو جائیں

الف عین ، محمد وارث ، سیدہ شگفتہ ، قرۃالعین اعوان ، مقدس ، نیلم ، تبسم ، سارہ خان ، فرحت کیانی ، عائشہ عزیز
مزمل شیخ بسمل ، حسیب نذیر گِل ، محمد بلال اعظم ، محمد احمد ، رانا ، نیرنگ خیال ، عاطف بٹ ، زحال مرزا ، نایاب

اور بھی چچا غالبؔ کے جتنے بھتیجے بھتیجیاں رہ گئے ٹیگ ہونے سے انہیں پلیز آپ کرتے جائیں، اپنا دھاگہ سمجھ کر ٹیگ کر دیں، کچھ نہیں ہوتا
 

نایاب

لائبریرین
حق مغفرت فرمائے عجب آزاد مرد تھا ۔۔۔
خوب شراکت ہے ۔
مرزا اسد اللہ خان غالب
مغلوب ہے جن کا اک زمانہ
ساری زندگی تشکیک کا روپ دھارن کیا ۔
اور اس راز تشکیک کی چابی اس شعر میں پوشیدہ کر گیا ۔۔۔۔
کعبے کس منہ سے جاؤ گے غالب
شرم تم کو مگر نہیں آتی
اب سالار قافلہ غالب صغیر جی اس شعر کی تشریح کرتے
تشکیک کا راز فاش کریں گے ۔
ان شاءاللہ
 
Top