ایک گزری ہوئی شب کا واقعہ

سلمان حمید

محفلین
ارحم آج پهر نہیں سو رہا تها. میں نے دو تین بار موبائل سے نظر اٹها کے دیکها تو جلد ہی اندازہ ہو گیا کہ اس کو باقی راتوں کے برعکس نیند تو آئی ہے مگر باپ کی وراثت میں ملی دیر تک جاگنے والی عادت کے باعث سونہیں پا رہا. کمرے میں اندهیرا تها اور رات کا ایک بج چکا تها. مجهے بستر پر بے چینی سے کروٹیں بدلتے، ادھ کهلی آنکهوں سے ادهر ادهر دیکھتے اور غنودگی بهری آواز میں قلقاریاں مارتے اپنے دو سالہ بچے پر ترس آ گیا. موبائل ایک جانب رکها اور اسے گود میں بهر لیا. اس نے میری گود سے نکلنے کی کوشش کی تو میں نے اٹھ کر کمرے میں چکر کاٹنے شروع کر دیے. تهوڑی دیر کسمسانے کے بعد اس کی مزاحمت دم توڑ گئی اور اسی لمحے میں نے اسے سیدها کر کے اپنے کندهے سے لگا لیا تها. کافی دیر تک اس کی ٹانگیں ہلتی رہیں اور پهر ساکت ہو گئیں، وہ شاید سو گیا تها. میں اسے تهوڑا آگے کر کے اس کی بند آنکھیں دیکھ کر تسلی کرنا چاہتا تها مگر اس کے تهوڑی دیر پہلے اپنی ماں سے دو بار کیے گئے ایسے ہی ڈرامے یاد آگئے. میں چل چل کے تهک گیا تها اور صبح دفتر جانے کے لیے جلدی اٹهنے کے خیال سے الجهن ہو رہی تهی مگر ارحم کے دهوکے میں آ کر اپنی پچهلے آدهے گنٹهے کی چہل قدمی ضائع نہیں کرنا چاہتا تها. "بس تهوڑی دیر اور"، میرے اندر سے آواز ابهری ہی تهی کہ ارحم نے جهرجهری لی اور میں اسے اپنے بازو میں بهینچ کے مسکرا دیا. ارحم اکثر گہری نیند میں ڈر جایا کرتا ہے.
ارحم کو اپنے سینے پہ لٹا کر بستر پر اپنی کمر سیدهی کرتے ہوئے سوچ رہا ہوں کہ روز کی طرح آج بهی چار پانچ گهنٹوں کی نیند لے کر صبح دفتر کے لیے اٹهنا پڑے گا کیونکہ اسی طرح تو میں اپنے بچے کے لیے اس کی ضرورت کی آسائشیں خرید پاؤں گا لیکن میری گردن کے گرد اپنے بازو حمائل کئے اور پوری بے فکری سے میرے سینے پر سوئے ہوئے، اس ننهے سے وجود نے مجهے ہولے سے کہا ہے کہ وہ آج کی رات کے لیے اپنی آسائش اور ضرورت کی سب سے قیمتی چیز اپنے پورے حق سے وصول کر چکا ہے.

سلمان حمید
 
آخری تدوین:

نایاب

لائبریرین
بہت خوبصورت جذبے کا بہت سادگی سے بیان ۔۔۔۔۔۔۔
اپنی محرومی پہ شکر کے سوا کوئی چارہ نہیں ۔
سو آنکھ کا وضو پہ وضو ہی سہی ۔۔۔۔۔
بہت دعائیں ارحم شہزادہ سدا اپنے پاپا سے اپنا حق بن مانگے پائے سدا مسکرائے آمین
 

سلمان حمید

محفلین
بہت خوبصورت جذبے کا بہت سادگی سے بیان ۔۔۔ ۔۔۔ ۔
اپنی محرومی پہ شکر کے سوا کوئی چارہ نہیں ۔
سو آنکھ کا وضو پہ وضو ہی سہی ۔۔۔ ۔۔
بہت دعائیں ارحم شہزادہ سدا اپنے پاپا سے اپنا حق بن مانگے پائے سدا مسکرائے آمین
بہت شکریہ نایاب صاحب دعاؤں اور تعریف کے لیے۔اولاد واقعی بہت بڑی نعمت اور والدین کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہوتی ہے اور میں ہمیشہ دعا کرتا ہوں کہ اللہ کسی کو بھی اس نعمت سے محروم نہ رکھے۔ آمین۔
 

صائمہ شاہ

محفلین
بچوں کی آسائش کی فکر میں گھلتے والدین اکثر یہی بات بھول جاتے ہیں کہ ان بچوں کو سب سے زیادہ ضرورت ماں باپ کے وقت کی ہے مگر آپ نے ارحم کی اس آسائش کا خیال رکھا تو اچھا لگا ۔
 

سلمان حمید

محفلین
بچوں کی آسائش کی فکر میں گھلتے والدین اکثر یہی بات بھول جاتے ہیں کہ ان بچوں کو سب سے زیادہ ضرورت ماں باپ کے وقت کی ہے مگر آپ نے ارحم کی اس آسائش کا خیال رکھا تو اچھا لگا ۔
بجا فرمایا آپ نے، بہت دفعہ کوتاہی بھی ہو جاتی ہے لیکن جب جب خیال آتا ہے تو اس کو اپنا وقت اور پیار دینے کی پوری کوشش کرتا ہوں کیونکہ اتنے سے بچے کو چیزوں سے زیادہ وقت، توجہ اور تربیت کی ضرورت ہوتی ہے :)
 
Top