ایک ہی شعر کہا وہ بھی خدا جانے صحیح کہ غلط۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آپ دیکھ لیجئے۔

مرے آبلوں کا شمار کیسا حساب کیا
سو مری رہینِ نیاز راہگزر رہی

بہت اچھی کوشش ہے عباد صاحب، ابھی اساتذہ کرام آتے ہی ہونگے، اصلاح تو اساتذہ فرمائیں گے ، ہمارا دوستانہ مشورہ تو یہ ہے کہ مشق جاری رکھیے گا ،
آپ تب تک اگر چاہیں تو محفل میں اپنا تعارف پیش کردیں،
 

عباد اللہ

محفلین
بہت اچھی کوشش ہے عباد صاحب، ابھی اساتذہ کرام آتے ہی ہونگے، اصلاح تو اساتذہ فرمائیں گے ، ہمارا دوستانہ مشورہ تو یہ ہے کہ مشق جاری رکھیے گا ،
آپ تب تک اگر چاہیں تو محفل میں اپنا تعارف پیش کردیں،

بہت اچھی کوشش ہے عباد صاحب، ابھی اساتذہ کرام آتے ہی ہونگے، اصلاح تو اساتذہ فرمائیں گے ، ہمارا دوستانہ مشورہ تو یہ ہے کہ مشق جاری رکھیے گا ،
آپ تب تک اگر چاہیں تو محفل میں اپنا تعارف پیش کردیں،
تعارف پیش کرنے کا طریقہ کار کیا ھے بھائی جان؟
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
مرے آبلوں کا شمار کیسا حساب کیا
سو مری رہینِ نیاز راہگزر رہی
جناب عباد اللہ صاحب! محفل میں خوش آمدید! آپکو شاعری کا شوق ہے یہ بہت اچھی بات ہے۔ باذوق ہونا بھی بڑی نعمت ہے۔ اس شعر کے مصرعے وزن میں تو ہیں۔ ان کا وزن متفاعلن متفاعلن متفاعلن بن رہا ہے لیکن اس شعر کا مطلب کوئی نہیں۔ دوسرا مصرع مہمل ہے یعنی معنی سے خالی۔ اگر آپ اس میں یہ کہنا چاہتے ہیں کہ
’’ سو مری راہگزر رہینِ نیاز رہی‘‘ تو بھی شعر مہمل ہے ۔ اس کا پہلے مصرع سے کوئی تعلق نہیں بنتا۔
کوشش ضرور جاری رکھئے۔ یہ فن بغیر مجاہدے کے تو آنے والا نہیں ہے۔ ویسے آپ صحیح جگہ تشریف لائے ہیں ۔ استادِ محترم الف عین صاحب یہاں ہمہ وقت نوآموز حضرات کی رہنمائی اور مدد کے لئے اپنا دستِ تعاون دراز کئے ہوئے ہیں۔ ان سے اکتساب کیجئے۔
 

عباد اللہ

محفلین
جناب عباد اللہ صاحب! محفل میں خوش آمدید! آپکو شاعری کا شوق ہے یہ بہت اچھی بات ہے۔ باذوق ہونا بھی بڑی نعمت ہے۔ اس شعر کے مصرعے وزن میں تو ہیں۔ ان کا وزن متفاعلن متفاعلن متفاعلن بن رہا ہے لیکن اس شعر کا مطلب کوئی نہیں۔ دوسرا مصرع مہمل ہے یعنی معنی سے خالی۔ اگر آپ اس میں یہ کہنا چاہتے ہیں کہ
’’ سو مری راہگزر رہینِ نیاز رہی‘‘ تو بھی شعر مہمل ہے ۔ اس کا پہلے مصرع سے کوئی تعلق نہیں بنتا۔
کوشش ضرور جاری رکھئے۔ یہ فن بغیر مجاہدے کے تو آنے والا نہیں ہے۔ ویسے آپ صحیح جگہ تشریف لائے ہیں ۔ استادِ محترم الف عین صاحب یہاں ہمہ وقت نوآموز حضرات کی رہنمائی اور مدد کے لئے اپنا دستِ تعاون دراز کئے ہوئے ہیں۔ ان سے اکتساب کیجئے۔
کسی جگہ پڑھا کہ اگر آپ کی نیت شعر کہنے کی ہو اور کلامِ موزوں آپ کی زبان پر جاری ہو تو تب شعر ہوتا ہے وگرنہ نہیں ۔۔۔۔آگے چل کے مصنف فرماتے ہیں کہ قرآنِ کریم گو کہ کلامِ موزوں تو ھے لیکن چونکہ رب تعالی کی نیت شعر کہنے کی نہیں تھی سو قرآن شعر کی کتاب نہیں۔۔۔۔(حوالہ دینے سے قاصر ہوں میری یاداشت کے باب میں دعا فرمائیے) اگر یہ تعریف درست ھے تو صاحب پھر میں نے شعر کہا ہی نہیں ھے ۔۔۔اور نہ ہی میں شعر کے اسرار و رموز سے واقف ہوں البتہ تک بندیوں پر اصلاح ضرور لیا کروں گا۔۔
 
شعر کہنے کو صواب، وزن تخیل اور شعریت چاہیے۔
شعریت ایسا لفظ ہے جس کے بغیر شعر کی کوئی تعریف مکمل نہیں ہو پاتی۔
آپ کا شعر میرے نزدیک ایک خوبصورت کوشش ہے۔ مزید جاری رکھیں۔ مولا ترقیاں دے۔
 

شکیب

محفلین
مرے آبلوں کا شمار کیسا حساب کیا
سو مری رہینِ نیاز راہگزر رہی
لہجہ بہت خوب لگا۔ شعر سے وہ کام ہوجاتا ہے جو بڑی تقریروں سے نہیں ہوتا۔ آپ ضرور لکھنا جاری رکھیں، اور اگر داد اور واہ واہی نہ ملے تو ہرگز دلبرداشتہ نہ ہوں۔ اصلاح کو ٹھنڈے دل سے قبول کریں۔
آپ نئے نظر آرہے ہیں، تعارف کرادیں۔
جناب عباد اللہ ۔ دوسرا مصرع مہمل ہے یعنی معنی سے خالی۔ اگر آپ اس میں یہ کہنا چاہتے ہیں کہ
’’ سو مری راہگزر رہینِ نیاز رہی‘‘ تو بھی شعر مہمل ہے ۔ اس کا پہلے مصرع سے کوئی تعلق نہیں بنتا۔
ظہیر بھائی ان کے تحریر کردہ مصرع کا مطلب" سو راہگزر میری رہینِ نیاز رہی" ٹھیک بن رہا ہے۔
شعر کے مہمل ہونے کے متعلق متفق ہوں، اگر آپ آبلہ پا ہیں تو بھلا راہ گزر کو کیا فائدہ ہوا کہ وہ رہینِ نیاز ہے؟؟؟
اللہ حامی و ناصر ہو!
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
مرے آبلوں کا شمار کیسا حساب کیا
رہِ عاشقی میں عذاب کیسا عتاب کیا

اس بارے کیا کہتے ہیں یارانِ سخن؟
سعیدالرحمن سعید بھائی آپ نے اچھا مصرع لگایا ہے عباداللہ صاحب کے مصرع پر ۔ لیکن عباد اللہ صاحب اپنی شعری کاوش میں کچھ اور کہنا چاہ رہے ہیں ۔
ان کا مدعا آپ کے مطلب سے مختلف ہے۔
 
Top