ایگناسٹک اور ایٹھیسٹ کی مختلف تعریفیں سن کے مجھے تشکیک ہونے لگی ہے
کسی کے کہنے کے مطابق اگناسٹک بنا دلیل کے خُدا کے وجود کو ماننے کا نام ہے ۔
کسی کے مطابق اگناسٹک وہ کیفیت ہے جو دلیل اور نفی دلیل کے درمیان کی کیفیت یا نفی اور اثبات کے درمیان کی کیفیت ہے ۔
کسی کے نزدیک خارجی مشاہدات پر یقین رکھنے والا ایتھیسٹ اور داخلی اور خارجی مشاہدات کے بین بین والا اگناسٹک ہے یعنی درمیانی راہ والا ہے ۔
اسی ضمن میں غزالی کی مثال اگناسٹک تھیسٹ کے طور پر دی گئی یا اقبال نے بھی اگناسٹک تھیئسٹ کا وقت گزار کے مونو تھئزم پر یقین رکھا ۔
ان سب کو ذکر کرتے ہوئے ایک سوال ذہن میں آیا ہے
وہ کون سے داخلی مشاہدات ہیں جن سے اگناسٹک مونو تھیئزم کی طرف رجوع کرتا ہے اور وہ کون سے عوامل ہیں جن سے اگناسٹک مکمل طور خارجی دنیا کے مشاہدات کو اپناتے خدا کی مکمل نفی کر دیتا ہے ؟