ایم اسلم اوڈ
محفلین
ابھی ٹیکنالوجی کی دنیا میں یہ افواہیں گشت کر رہی ہیں کہ ایپل جلد ہی ایک نئی ڈیوائس لانے والا ہے کہ مائیکرو سافٹ اور ایچ پی نے مل کر سلیٹ کمپیوٹر کو متعارف کرا دیا ہے۔
آئی فون اور اس کے بعد آنے والے دوسرے کئی اداروں کے موبائل فونوں کی طرح یہ نئی ڈیوائس نہ صرف ٹچ سکرین کی حامل ہو گی بلکہ اس کے ساتھ ہی ونڈوز 7 آپریٹنگ سسٹم بھی شامل ہو گا۔ اس دستی ڈیوائس کو سلیٹ کمپیوٹر بھی کہا جا رہا ہے۔
اس نئی ڈیوائس کا مقصد لیپ ٹاپس اور سمارٹ فونوں کے درمیانی خلا کو پُر کرنا ہے۔
وال سٹریٹ جنرل کا کہنا ہے کہ ایپل جاری ماہ کے آخر تک اپنی سلیٹ ڈیوائس متعارف کرائے گا اور مارچ میں اسے بازار میں لے آئے گا۔ جب کہ مائئکرو سافٹ اور ایچ پی کی سلیٹ ڈیوائس اس سے کچھ پہلے بازار میں آ جائے گی۔
لاس ویگاس میں صارفین الیکٹرانک شو سے تعارفی خطاب کے دوران مائیکرو سافٹ کے سربراہ سٹیو بالمر کا کہنا تھا کہ ’یہ ایک چھوٹی سی خوبصورت مشین ہے‘۔ انہوں نے صحافیوں، بلاگرز، تجزیہ کاروں اور صنعت سے تعلق رکھنے والے ساڑھے تین ہزار لوگوں کے سامنے سلیٹ کو چلا کر دکھایا۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے دو اور ٹیبلٹ کمپیوٹروں کو بھی چلا کر دکھایا۔ ان میں سے ایک آرکوس کا اور ایک پیگیٹرون کا بنایا ہوا تھا۔
مذکورہ سلیٹ کمپیوٹر کے بارے میں، جس کا ابھی کوئی نام نہیں رکھا گیا، حاضرین نے، زیادہ گرم جوشی دکھائی نہیں دی۔
بی بی سی بات کرتے ہوئے ٹیکنالوجی ویب سائٹ اینگیجٹ کے سینئر ایسوسی ایٹ ایڈیٹر پال میلر کا کہنا ہے کہ ’جو کچھ میں نے دیکھا اس سے میرے اس خدشے کی تصدیق ہو گئی کہ یہ سٹینڈرڈ مائیکرو سافٹ وئر ہے جو اب سلیٹ کی شکل میں ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ پیشکش دلچسپ ہے لیکن مائیکرو سافٹ کو اس سے آگے بڑھ کر کچھ نیا پن لانا چاہیے تھا۔ جہاں تک سافٹ وئر کا تعلق ہے تو اس میں کچھ نیا نہیں ہے اور ضرورت اس بات کی تھی کہ ایک ایسی ڈیوائس مارکیٹ میں لائی جاتی کہ لوگ اسے خریدنے پر مجبور ہو جاتے‘۔
لیکن ٹام ہارڈ وئر کے ٹیکنالوجی بلاگر ڈیون کونورز ان کی رائے سے متفق نہیں ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ’اگرچہ ہم نے اس سلیٹ کو بہت ہی مختصر وقت کے لیے دیکھا ہے لیکن مجھے تو یہ بہت اچھی لگی ہے ایک تو اس کا سائز ای ریڈر جتنا ہے اس پر اس میں ونڈوز 7 ہے اور ونڈوز 7 سب کی پسندیدہ ہے۔ اس لیے کہا جا سکتا ہے ان دو کا ملاپ دل جیتنے والا ہے‘۔
VentureBeat.com کے ٹیک بلاگر ڈین تاکاہاشی کا کہنا ہے کہ مذکورہ سلیٹ کے بارے میں گرم جوشی نہ ہونے کی ایک وجہ اکثر لوگوں کا خیال ہے کہ ایپل جب بھی کچھ مارکیٹ کرتی ہے ہل چل مچا دیتی ہے اور مائیکرو سافٹ و ایچ پی مشترکہ پیشکش اسے باآسانی مارکیٹ سے باہر نہیں نکال سکتی۔
http://www.bbc.co.uk/urdu/science/2010/01/100107_slate_pc_sen.shtml
آئی فون اور اس کے بعد آنے والے دوسرے کئی اداروں کے موبائل فونوں کی طرح یہ نئی ڈیوائس نہ صرف ٹچ سکرین کی حامل ہو گی بلکہ اس کے ساتھ ہی ونڈوز 7 آپریٹنگ سسٹم بھی شامل ہو گا۔ اس دستی ڈیوائس کو سلیٹ کمپیوٹر بھی کہا جا رہا ہے۔
اس نئی ڈیوائس کا مقصد لیپ ٹاپس اور سمارٹ فونوں کے درمیانی خلا کو پُر کرنا ہے۔
وال سٹریٹ جنرل کا کہنا ہے کہ ایپل جاری ماہ کے آخر تک اپنی سلیٹ ڈیوائس متعارف کرائے گا اور مارچ میں اسے بازار میں لے آئے گا۔ جب کہ مائئکرو سافٹ اور ایچ پی کی سلیٹ ڈیوائس اس سے کچھ پہلے بازار میں آ جائے گی۔
لاس ویگاس میں صارفین الیکٹرانک شو سے تعارفی خطاب کے دوران مائیکرو سافٹ کے سربراہ سٹیو بالمر کا کہنا تھا کہ ’یہ ایک چھوٹی سی خوبصورت مشین ہے‘۔ انہوں نے صحافیوں، بلاگرز، تجزیہ کاروں اور صنعت سے تعلق رکھنے والے ساڑھے تین ہزار لوگوں کے سامنے سلیٹ کو چلا کر دکھایا۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے دو اور ٹیبلٹ کمپیوٹروں کو بھی چلا کر دکھایا۔ ان میں سے ایک آرکوس کا اور ایک پیگیٹرون کا بنایا ہوا تھا۔
مذکورہ سلیٹ کمپیوٹر کے بارے میں، جس کا ابھی کوئی نام نہیں رکھا گیا، حاضرین نے، زیادہ گرم جوشی دکھائی نہیں دی۔
بی بی سی بات کرتے ہوئے ٹیکنالوجی ویب سائٹ اینگیجٹ کے سینئر ایسوسی ایٹ ایڈیٹر پال میلر کا کہنا ہے کہ ’جو کچھ میں نے دیکھا اس سے میرے اس خدشے کی تصدیق ہو گئی کہ یہ سٹینڈرڈ مائیکرو سافٹ وئر ہے جو اب سلیٹ کی شکل میں ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ پیشکش دلچسپ ہے لیکن مائیکرو سافٹ کو اس سے آگے بڑھ کر کچھ نیا پن لانا چاہیے تھا۔ جہاں تک سافٹ وئر کا تعلق ہے تو اس میں کچھ نیا نہیں ہے اور ضرورت اس بات کی تھی کہ ایک ایسی ڈیوائس مارکیٹ میں لائی جاتی کہ لوگ اسے خریدنے پر مجبور ہو جاتے‘۔
لیکن ٹام ہارڈ وئر کے ٹیکنالوجی بلاگر ڈیون کونورز ان کی رائے سے متفق نہیں ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ’اگرچہ ہم نے اس سلیٹ کو بہت ہی مختصر وقت کے لیے دیکھا ہے لیکن مجھے تو یہ بہت اچھی لگی ہے ایک تو اس کا سائز ای ریڈر جتنا ہے اس پر اس میں ونڈوز 7 ہے اور ونڈوز 7 سب کی پسندیدہ ہے۔ اس لیے کہا جا سکتا ہے ان دو کا ملاپ دل جیتنے والا ہے‘۔
VentureBeat.com کے ٹیک بلاگر ڈین تاکاہاشی کا کہنا ہے کہ مذکورہ سلیٹ کے بارے میں گرم جوشی نہ ہونے کی ایک وجہ اکثر لوگوں کا خیال ہے کہ ایپل جب بھی کچھ مارکیٹ کرتی ہے ہل چل مچا دیتی ہے اور مائیکرو سافٹ و ایچ پی مشترکہ پیشکش اسے باآسانی مارکیٹ سے باہر نہیں نکال سکتی۔
http://www.bbc.co.uk/urdu/science/2010/01/100107_slate_pc_sen.shtml