فاخر
محفلین
اے ختم رُسل مکی مدنی کونین میں تم سا کوئی نہیں
اے نورِ مجسم تیرے سوا محبوب خدا کا کوئی نہیں
اوصاف تو سب نے پائے ہیں پر حسن سراپا کوئی نہیں
آدم سے جناب عیسیٰ تک سرکار کے جیسا کوئی نہیں کوئی نہیں
یہ شان تمہاری ہے آقا تم عرش بریں پر پہنچے ہو
ذیشان نبی ہیں سب لیکن معراج کا دولہا کوئی نہیں کوئی نہیں
دل کس کو دکھائیں چیر کے ہم عصیاں کا مداوا کون کرے
اے رحمت عالم تیرے سوا دکھیوں کا مسیحا کوئی نہیں کوئی نہیں
خیرات محمد سے پاکر اس ناز سے کہتے ہیں منگتتے
دکھیوں پہ کرم کرنے والا سرکار سےاچھا کوئی نہیں کوئی نہیں
مالک ہیں وہ دونوں عالم کے ہر ذرہ منور ہے ان سے
تنویرِ مجسم سیدِ کل آقا کے علاوہ کوئی نہیں
ہو جائے اگر اک چشم کرم محشر میں فنا کی لاج رہے
اے شافعِ محشر تیرے سوا بخشش کا وسیلہ کوئی نہیں
کلام : استاد فنا بلند شہری
بشکریہ: نعت اکیڈمی
اے نورِ مجسم تیرے سوا محبوب خدا کا کوئی نہیں
اوصاف تو سب نے پائے ہیں پر حسن سراپا کوئی نہیں
آدم سے جناب عیسیٰ تک سرکار کے جیسا کوئی نہیں کوئی نہیں
یہ شان تمہاری ہے آقا تم عرش بریں پر پہنچے ہو
ذیشان نبی ہیں سب لیکن معراج کا دولہا کوئی نہیں کوئی نہیں
دل کس کو دکھائیں چیر کے ہم عصیاں کا مداوا کون کرے
اے رحمت عالم تیرے سوا دکھیوں کا مسیحا کوئی نہیں کوئی نہیں
خیرات محمد سے پاکر اس ناز سے کہتے ہیں منگتتے
دکھیوں پہ کرم کرنے والا سرکار سےاچھا کوئی نہیں کوئی نہیں
مالک ہیں وہ دونوں عالم کے ہر ذرہ منور ہے ان سے
تنویرِ مجسم سیدِ کل آقا کے علاوہ کوئی نہیں
ہو جائے اگر اک چشم کرم محشر میں فنا کی لاج رہے
اے شافعِ محشر تیرے سوا بخشش کا وسیلہ کوئی نہیں
کلام : استاد فنا بلند شہری
بشکریہ: نعت اکیڈمی