اے خدا مجھ کو آزمانا کیا
امتحاں دے گا یہ دِوانہ کیا
میں کہ رسوا ہوں تیری گلیوں میں
میری نظروں میں ہے زمانہ کیا
تیری جانب چلا جو آتا ہوں
تیری جانب تھا مجھ کو جانا کیا
حال اِس بیخودی کا کہنا کیوں
عشق کرنا تو پھر جتانا کیا
شعر کہنا کہاں کہ ہم صاحبؔ
شوق رکھتے ہیں شاعرانہ کیا
اگست 13 ، 2014